رسائی کے لنکس

کپتان کا اعلان نہ کرنا حیران کن ہے، وسیم اکرم


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے پی سی بی کی جانب سے ورلڈ کپ 2011 کیلیے اعلان کردہ 15 کھلاڑیوں کے حتمی اسکواڈ کو "متوازن" قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم انہوں نے بورڈ کی جانب سے کپتان کے نام کا اعلان نہ کیے جانے کو "حیران کن" قرار دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے آئندہ ماہ شروع ہونے والے دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے مقابلے ورلڈ کپ2011ء کے لیے منگل کے روز قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم بورڈ نے کپتان کے نام کا اعلان نہیں کیا۔

منگل کے روز کراچی میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے رکن اور بعد ازاں کپتانی کے فرائض انجام دینے والے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ان کیلیے یہ بات حیران کن ہے کہ بورڈ نے اسکواڈ کا اعلان تو کردیا مگر کپتان کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔

وسیم اکرم کے مطابق انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی یہ منطق سمجھ میں نہیں آئی کہ ا س کی جانب سے کپتان کے نام کا اعلان کیونکر موخر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بورڈ کے اس عمل سے "ٹیم میں شامل کیے گئے کھلاڑیوں کو غلط پیغام جائے گا"۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ کے دورے پر ہے جہاں وہ میزبان ٹیم کے خلاف 26 جنوری سے چھ ایک روزہ میچوں کی سیریز کا آغاز کرے گی۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ورلڈ کپ کیلیے کپتان کا اعلان سیریز کے دوران کھلاڑیوں کی کارکردگی جانچنے کے بعد کیا جائے گا۔

تاہم وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے عین قبل کپتان کی تبدیلی یا اس حوالے سے کسی ابہام کی پالیسی کو "قطعاً ایک اچھا خیال قرار نہیں دیا جاسکتا"۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم اپنے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران چاہے جیسی بھی کارکردگی پیش کرے اس کا اثر کپتان کے انتخاب پر نہیں پڑنا چاہیے اور اس بنیاد پر کپتان کی تبدیلی کو "درست فیصلہ" قرار نہیں دیا جائے گا۔

سابق کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ورلڈ کپ کیلیے حتمی اسکواڈ کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے کیے جانے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے ارکان کو میڈیا کے سامنے آ کر اپنے موقف کی وضاحت کرنی چاہیے تھی کہ انہوں نے کس بنیاد پر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے۔

ورلڈ کپ میں فیورٹ ٹیم کےحوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ حالیہ کارکردگی کی بنیاد پر میزبان ملک بھارت کو "فیورٹ" قرار دیا جاسکتا ہے تاہم ان کے مطابق "ٹورنامنٹ میں شریک ٹیموں کیلیے پاکستان ایک خطرناک ٹیم ہے جو کسی بھی وقت کچھ بھی کر گزرنے کی صلاحیت رکھتی ہے"۔

XS
SM
MD
LG