رسائی کے لنکس

بھارت راضی، امپائرنگ ریویو نظام لازمی قرار دینے پر اتفاق


بھارت راضی، امپائرنگ ریویو نظام لازمی قرار دینے پر اتفاق
بھارت راضی، امپائرنگ ریویو نظام لازمی قرار دینے پر اتفاق

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی چیف ایگزیکٹو کمیٹی نے امپائرنگ کے 'ڈیسیشن ریویو سسٹم' میں تبدیلیاں لاتے ہوئے اس نظام کو تمام ٹیسٹ اور ون ڈے میچز کیلیے لازمی قرار دینے کی سفارش کردی ہے۔

پیر کے روز سامنے آنے والے فیصلے کے بعد آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان ریویو سسٹم کو لازمی قرار دینے سے متعلق چلے آرہے تنازعہ کا بھی خاتمہ ہوگیا ہے جس کے بعد قوی امکان ہے کہ بھارت اور انگلینڈ کے مابین آئندہ ماہ ہونے والی سیریز کے دوران مذکورہ سسٹم نافذ العمل ہوگا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کے دیگر رکن بورڈز اس نظام کے نفاذ کے حق میں تھے تاہم بی سی سی آئی کی جانب سے مذکورہ سسٹم میں استعمال کی جانے والی 'بال ٹریکنگ ٹینالوجی' کو ناقابلِ اعتبار قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی جارہی تھی۔ بی سی سی آئی کو دنیائے کرکٹ کا سب سے مالدار اور طاقتور بورڈ قرار دیا جاتا ہے اور اس کی مخالفت کے باعث ریویو سسٹم کا نفاذ کھٹائی میں پڑ تا نظر آرہا تھا۔

تاہم بی سی سی ئی کے سربراہ نارائن سوامی کی جانب سے آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹو کمیٹی کے تین روزہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے حق میں ووٹ دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم اور اس کے سب سے اہم رکن بورڈ کے درمیان اس معاملے پر اختلافات طے پاگئے ہیں اور ریویو سسٹم کے حوالے سے بھارتی تحفظات کو دور کردیا گیا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے ریویو سسٹم کو 2009ء میں متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے امپائروں کو صحیح فیصلہ کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ مذکورہ سسٹم کو 2011ء کے ورلڈ کپ کے دوران بھی استعمال کیا گیا تھا۔

اِس وقت اس نظام کا نفاذ اختیاری ہے اور کسی بھی سیریز میں اس کے استعمال کیلیے شریک ٹیموں کا اس پر راضی ہونا ضروری ہے۔ تاہم آئی سی سی اور اس کے بیشتر رکن ممالک اس نظام کو بین الاقوامی کرکٹ میں وسیع پیمانے پر استعمال کرنے کے حق میں ہیں۔

آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کے ہانگ کانگ میں ہونے والے اجلاس کے بعد پیر کے روز جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے متفقہ طور پر 'ڈیسیشن ریویو سسٹم' کو تمام ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں کیلیے لازمی قرار دینے کی سفارش کردی ہے۔

تاہم اعلامیہ کے مطابق تجویز کردہ سسٹم میں انفرا ریڈ کیمروں اور آڈیو ٹریکنگ ڈیوائسز کا استعمال شامل ہوگا جبکہ نظام کے تیسرے اہم جز 'بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی' کے استعمال کو لازمی قرار نہیں دیا جارہا اور اس کا استعمال کسی بھی سیریز کی شریک ٹیموں کے باہمی رضامندی سے کیا جاسکے گا۔

اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے 'بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی' کو مزید درست اور قابلِ اعتماد بنانے کیلیے اس پر ماہرانہ اور آزادانہ تحقیق کرانے پر اتفاق کیاہے۔

دریں اثناء بی سی سی آئی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے ہمیشہ کھیل کی بہتری کیلیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی حمایت کی ہے اور بورڈ انفر ریڈ کیمروں اور آڈیو ٹریکنگ ڈیوائسز کے فیصلہ سازی کیلیے استعمال پر رضامند ہے۔

تاہم بی سی سی آئی نے اپنے بیان میں ایک بار پھر موجودہ 'بال ٹریکنگ ٹیکنالوجی' پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔ بھارتی بورڈ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ آئی سی سی کے اجلاس میں اس کے موقف کی تائید کی گئی ہے۔

آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹوز کمیٹی نے ریویو سسٹم کے موجودہ نظام میں ایک اور تبدیلی متعارف کراتے ہوئے ایک روزہ عالمی میچوں میں فیلڈ امپائرز کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کے مواقع دو سے محدود کرکے ایک کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔ تاہم 'ایل بی ڈبلیو' قرار دینے کا اختیار بدستور فیلڈ امپائرز کے پاس ہی رہے گا۔

حالیہ کرکٹ ورلڈ کپ میں استعمال کیے گئے 'ڈسیشن ریویو سسٹم' کے تحت ٹیموں کو ایک اننگز کے دوران فیلڈ امپائرز کے دو غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کا اختیار دیا گیا تھا۔

چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کی جانب سے امپائرنگ کے 'ریویو سسٹم' میں تبدیلیوں اور اس کے لازمی استعمال سے متعلق سفارشات اب حتمی منظوری کیلیے آئی سی سی کے ایگزیکٹو بورڈ کو پیش کی جائینگی جس کا دو روزہ اجلاس 28 جون سے شروع ہورہا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بھارت کی حمایت حاصل ہوجانے کے بعد آئی سی سی کا اعلیٰ اختیاراتی بورڈ بھی ان سفارشات کی منظوری دیدے گا۔

XS
SM
MD
LG