رسائی کے لنکس
مرکزی مواد پر جائیں
مرکزی نیویگیشن پر جائیں
تلاش پر جائیں
صفحہ اول
پاکستان
معیشت
امریکہ
جنوبی ایشیا
دُنیا
کھیل
خواتین
آرٹ
آزادیٔ صحافت
سائنس و ٹیکنالوجی
صحت
دلچسپ و عجیب
فوڈ ڈائری
ویڈیوز
آڈیو
اسپیشل کوریج
اداریہ
Learning English
Follow Us
زبان
تلاش کیجئے
ہیڈ لائنز
تلاش کیجئے
پچھلا صفحہ
اگلا صفحہ
بریکنگ نیوز
پکچر گیلری
تصاویر: کیا درے کے اسلحے کا دور گزر گیا؟
جنوری 04, 2019
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے متصل نیم قبائلی علاقے درہ آدم خیل میں اسلحہ سازی کی صنعت ایک صدی سے قائم ہے۔ لیکن صوبے کے حالات اور سہولتوں کی عدم فراہمی کے باعث اسلحہ سازی کی یہ صنعت خطرے سے دوچار ہے۔
1
2011 کے بعد سے علاقے کے حالات معمول پر آنا شروع ہوئے تو اسلحہ سازی اور خرید و فروخت سے منسلک لوگوں نے دوبارہ سرگرمیاں شروع کردیں ہیں مگر اب بھی انہیں مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
2
بندوقوں کی تیاری کا مرحلہ: یہاں اسلحہ بنانے اور اسے ساتھ لیکر گھومنے پھرنے پر ابتدا میں کسی قسم پابندی نہیں تھی۔ ہاتھ اور چھوٹی موٹی مشینوں سے بنیں بندوقیں، رائفلیں، پستول اور ریوالور کا استعمال اور ساتھ رکھنا عام تھا۔ یہ تمام اسلحہ سرکاری لائسنس پر رکھا جاتا تھا۔
3
تیار اسلحہ: ابتدا میں درے میں روایتی ہتھیار جس میں مختلف اقسام کی بندوقیں اور پستولیں شامل ہیں بنتی تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہاں اسلحہ سازی کی صنعت کا رواج پڑتا چلا گیا۔
4
اسلحہ کی فروخت کا ایک منظر: پچھلے چند مہینوں بالخصوص جولائی 2018 کے عام انتخابات کے بعدسے اسلحہ سازی کی صنعت میں کچھ تیزی ریکارڈ کی گئی ہے
مزید لوڈ کریں
تصاویر: کیا درے کے اسلحے کا دور گزر گیا؟
Back to top
XS
SM
MD
LG