رسائی کے لنکس

سعودی عرب فوج بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا: وزیر دفاع


فائل
فائل

خواجہ آصف کا یہ بیان خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے اپنے فوجی دستے سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان سے اپنی فوجیں بھیجنے کی کوئی درخواست نہیں کی گئی ہے۔

وزیر دفاع نے ان خبروں کی بھی تردید کی ہے کہ پاکستان نے اپنے مسلح فوجی دستے سعودی عرب روانہ کردیے ہیں۔ لیکن اُنھوں نے ایک بار پھر حکومت کے موقف کو دہرایا کہ اگر سعودی عرب کی خودمختاری اور سالمیت کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان اُس کا دفاع کرے گا۔

خواجہ آصف کا یہ بیان خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایک سرکاری عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے اپنے فوجی دستے سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی 'صمصام' نامی مشترکہ مشقیں 19 مارچ سے سعودی عرب میں جاری ہیں جن میں 292 پاکستانی فوجی حصہ لے رہے ہیں۔

فوجی ترجمان نے کہا کہ یہ مشقیں ہر سال ہوتی ہیں اور گزشتہ سال مشقوں کا انعقاد پاکستان میں دریائے جہلم کے قریب کیا گیا تھا۔

ترجمان نے وضاحت کی کہ سعودی عرب میں پاکستان کے ’آپریشنل فوجی دستے‘ تعینات نہیں ہیں۔

پیر کو وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان کے مطابق پاکستان نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورت حال کے حل کے لیے با معنی کردار ادا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، فضائیہ کے سربراہ سہیل امان، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز بھی شریک تھے۔

اجلاس نے اقوام متحدہ، اسلامی ممالک کی تنظیم ’او آئی سی‘ اور بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ یمن کی صورت حال کا سیاسی حل نکالنے کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کریں۔

سرکاری بیان کے مطابق اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ قوم کی توقعات کے مطابق پاکستان سعودی عرب کی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔

اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ تنازع کے جلد حل اور مسلمان ممالک کی یکجہتی کے لیے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف جلد ہی برادر ممالک کی قیادت سے رابطے کریں گے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر برائے اُمورخارجہ سرتاج عزیز اور مسلح افواج کے عہدیداروں کا ایک وفد منگل کو سعودی عرب کا دورہ کرے گا اور برادر ملک کی دفاعی ضروریات کا جائزہ لے گا۔

اس وفد نے گزشتہ ہفتے سعودی عرب جانا تھا لیکن پاکستانی حکام کے مطابق عرب لیگ کے اجلاس کی وجہ سے دورہ موخر کردیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG