رسائی کے لنکس

ذیابیطس کے مرض کی نئی دوا


ذیابیطس کے مرض کی نئی دوا
ذیابیطس کے مرض کی نئی دوا

ذیابیطس کے بین الاقوامی ادارے انٹرنیشنل ڈائباٹیز فیڈریشن کے مطابق 2030ءتک دنیا میں ہر 10 افراد میں سے کم از کم ایک فرد ذیابیطس کا شکار ہو گا۔ یہ مرض بہت عام ہے اور اس کی وجوہات میں غلط قسم کی غذا اور موٹاپے کو بھی شامل کیا جا تا ہے۔ اس مرض کے باعث صرف مریض کا رہن سہن کا انداز ہی متاثر نہیں ہوتا ہے بلکہ امراض دل، دماغ میں ورم اور ذہنی امراض کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔

امریکہ میں ایک تحقیقی ٹیم نےحال ہی میں ذیابیطس کی ایک عام قسم ٹائپ ٹو کا ایک ایسا علاج دریافت کیا ہے جو چوہوں میں یہ مرض ختم کرنے میں کامیاب رہا۔ امریکی ریاست میزوری میں واقع واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں بیمار چوہوں کا علاج ایک مخصوص قدرتی کیمیائی مرکب سے کیا گیا تھا۔

پروفیسرشن اچیرو ایمائی کےمطابق ممکن ہے اس کیمیائی مرکب کو انسانوں میں استعمال کیا جا سکے، کیونکہ انسانوں میں اس کے انہی ممکنہ اثرات کی توقع ہے جو چوہوں میں ظاہر ہوئے تھے۔

وہ کہتے ہیں کہ ہم نے چوہوں کو انتہائی مرغن غذا کھلائی جو انہیں بہت پسند آئی۔ اور کچھ عرصے کے بعد انہیں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا مرض ہو گیا۔ ہم نے کیمیائی مرکب این ایم این کے اثرات جانچنے کےلیے یہی ماڈل استعمال کیا جو بہت کامیاب رہا ۔

وہ کہتے ہیں کہ اس تحقیق سے ظاہر ہوا کہ عمر میں اضافے کے ساتھ، اور مرغن غذا کھانے سے جسم میں قدرتی طور پر این ایم این کی افزائش متاثر ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جا تا ہے ۔ سائنس دان اب جاپان کی ایک کمپنی کے ساتھ مل کر این ایم این نامی اس کیمیائی مرکب کو انسانوں میں استعمال کے موزوں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہیں امید ہے کہ کسی دن لوگ ذیابیطس کے علاج یا اس مرض سے بچاو کےلیے بالکال عام گولیوں کی طرح اس کیمائی مرکب کی گولیاں بھی استعمال کر سکیں گے۔

XS
SM
MD
LG