رسائی کے لنکس

ٹرمپ کا اپنی متنازع فلاحی تنظیم کو تحلیل کرنے کا عہد


نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ (فائل فوٹو)
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ (فائل فوٹو)

ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نےاپنے وکیل کو اس فلاحی تنظیم کو تحلیل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ہے کہ وہ اپنی اس فلاحی تنظیم کو تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے بارے میں امریکہ کی شمال مشرقی ریاست نیویارک میں تحقیقات جاری ہیں۔ ان کی طرف سے یہ بات کہنا بظاہر جنوری میں عہدہ صدارت سنبھالنے سے پہلے کسی بھی مفاد کے ٹکراؤ کی صورت حال سے بچنے کی کوشش ہے۔

لیکن تاحال ٹرمپ نے' ڈونلڈ جے ٹرمپ فاؤنڈیشن' کو بند کرنے سے متعلق کسی وقت کا تعین نہیں کیا ہے۔

آٹھ نومبر کا صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد سے ٹرمپ کے امریکہ اور بیرون ملک کاروباری مفادات اور ان کی فاؤنڈیشن کے معاملات میڈیا میں زیر بحث رہے ہیں۔

ٹرمپ نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ "فاؤنڈیشن نےسابق فوجیوں، قانون نافذ کرنے والے افسران اور بچوں سمیت بے شمار گروپوں کی مدد کے بہت اچھے کاموں کے لیے لاکھوں ڈالر کی معاونت کی ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "تاہم میرے صدر کے کردار سے کسی بھی ٹکراؤ کے تاثر سے بچنے کے لیے میں نے فلاحی کاموں میں اپنی بہت زیادہ دلچسپی کو دیگر طریقوں سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔"

اکتوبر میں نیویارک کے اٹارنی جنرل ایرک شینڈرمین نے ٹرمپ کی فاؤنڈیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ عطیات وصول کرنا بند کر دے کیونکہ یہ تنظیم عوام سے عطیات وصول کرنے کے لیے نیویارک کی ریاست میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔

اس کے بعد سے امریکہ کے موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ میں کئی ایسی رپورٹس شائع کی گئیں جن میں ٹرمپ کی فلاحی تنظیم کے عطیات وصول کرنے اور اس کے کام کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے گئے تھے۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اپنے وکیل کو اس فلاحی تنظیم کو تحلیل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

تاہم ہفتے کو شنیڈرمین کے دفتر کی ترجمان ایمی سپٹلنک نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ایسے میں جب اس تنظیم کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں اس وقت نومنتخب صدر اسے بند نہیں کر سکتے ہیں۔

سپٹلنک نے بتایا کہ "ان کا دفتر ٹرمپ فاؤنڈیشن کی تحقیقات کر رہا ہے اور جب تک یہ تحقیقات مکمل نا ہوجائیں اسے تحلیل نہیں کیا جاسکتا ہے۔"

سپٹلنک نے اس تحقیقات کے مکمل ہونے کی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکی منصب صدارت کا حلف اٹھائیں گے۔

XS
SM
MD
LG