رسائی کے لنکس

ڈونلڈ ٹرمپ نوبل امن انعام کے لیے ’نامزد‘


امریکی صدارتی انتخابات میں رپبلیکن پارٹی کی نامزدگی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی امن انعام کے لیے نامزدگی کس نے جمع کرائی ہے یہ واضح نہیں ہوسکا ہے ۔

امریکی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ، جرمن چانسلر آنگیلا مرخیل، پوپ فرانسس، نادیہ مراد، افغان خواتین سائکلنگ کی ٹیم کے درمیان کیا قدر مشترک ہو سکتی ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ یہ سب افراد مبینہ طور پر نوبل امن انعام 2016کے لیے نامزد کئے گئے ہیں۔

نوبل امن ایوارڈ کے لیے پانچ رکنی ناروے نوبل کمیٹی عام طور پر 200 سے زائد کاغذات نامزدگی وصول کرتی ہے۔ اور نامزد کیے جانے والے افراد کی مکمل فہرست کو 50 برس تک خفیہ رکھا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں 29 فروری کو متوقع فیصلے کے اجلاس میں پینل کے ارکان اپنی طرف سے نوبل امن ایوارڈ کے لیے کسی کو بھی نامزد کر سکتے ہیں۔

نامزدگی کے کاغذات جمع کرانے کے لیے آخری تاریخ یکم فروری ہے جبکہ نوبل امن ایوارڈ کا اعلان اکتوبر کے دوسرے جمعے کو صبح گیارہ بجے کیا جاتا ہے۔

سی بی ایس نیوز کے مطابق ناروے کے قانون ساز اوڈن لائسبیکن کی طرف سے عراق میں شدت پسند گروپ داعش کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے والی اور تین ماہ تک زیادتی کا نشانہ بننے والی یزیدی لڑکی نادیہ مراد کو بھی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

اکیس سالہ نادیہ مراد زیادتی کا شکار بننے والی متاثرہ خواتین کے حقوق کی مہم چلا رہی ہے۔ وہ شدت پسندوں کی جنسی غلامی سے فرار ہو کر آئی ہے اور اب ذیادتی کا شکار بننے والی تمام یزیدی خواتین کی ترجمان بن گئی ہے ۔

نوبل امن انعام کے لیے جنوبی افریقہ کے جارج بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو نے پوپ فرانسس کی حمایت کی ہے۔ وہ خود بھی 1984 میں امن کا نوبل انعام جیت چکے ہیں۔

افغان خواتین کی سائکلنگ کی ٹیم کو 118 اطالوی قانون سازوں کی طرف سے نامزد کیا گیا ہے۔

جبکہ امریکی صدارتی انتخابات میں رپبلیکن پارٹی کی نامزدگی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی امن انعام کے لیے نامزدگی کس نے جمع کرائی ہے یہ واضح نہیں ہوسکا ہے۔

گزشتہ دسمبر میں ٹرمپ کی طرف سے امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کا مطالبہ کرنے پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔​

پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اوسلو کے ڈائریکٹر کرسٹین برگ ہارپ وائکن نے فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ انھیں ٹرمپ کی مجوزہ نامزدگی کے کاغذات کی کاپی موصول ہوئی ہے۔

اس سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ کو طاقت کے نظریے کے ذریعے امن کی کوششوں پر ایوارڈ دینے کا حقدار بتایا گیا ہے جسے انتہا ہسندوں، داعش، ایٹمی ایران، اور کمیونسٹ چین کے خلاف ایک دفاعی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔​ 2015کا نوبل امن انعام ’تیونس نیشنل ڈائیلاگ کوآرٹیٹ‘ نامی تنظیم نے جیتا تھا جنھوں نے ملک کے انتہائی غیر مستحکم حالات میں جمہوریت کی منتقلی کے لیے کام کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG