رسائی کے لنکس

عارف علوی نے پاکستان کے صدر کی حیثیت سے حلف اُٹھا لیا


پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے 13 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اُٹھا لیا ہے۔

ایوان صدر میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان، چئیر مین سینیٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزرا، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے وزرائے اعلی، گورنر سندھ، پنجاب اور کے پی سمیت سیاسی و حکومتی شخصیات شریک ہوئیں۔ اس موقع پر پاکستان کے دورے پر آئے مہمانوں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور سعودی وزیر اطلاعات عواد بن صالح بھی خصوصی طور پر تقریب میں شریک ہوئے۔ عارف علوی نے بطور صدر حلف اٹھایا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نیوئٹ نے ایک بیان میں امریکہ اور امریکی عوام کی طرف سے عارف علوی کو پاکستان کے صدر کی حیثیت سے حلف اُٹھانے پر مبارکباد دی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی جیسے مشترکہ مفادات کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔

صدر عارف علوی تحریک انصاف کے بانی ارکان میں شامل رہے۔ انھوں نے منگل، 4 ستمبر کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب میں قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل الیکٹورل کالج سے 352 ووٹ لے کر واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت نیا پاکستان بنانے کے لیے جو دعوے کیے جا رہے ہیں ان کے لیے کسی فعال صدر کا ہونا ضروری ہے۔ تجزیہ کار پروفیسر ڈاکٹر نورینہ تحریم بابر کہتی ہیں کہ ماضی میں ایوان صدر کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ بہت سے ایسے مواقع جہاں صدر کو اپنا کردار ادا کرنا تھا وہاں ایوان صدر سے صرف خاموشی دیکھنے میں آئی۔ ڈاکٹر عارف علوی بطور صدر اپنا بھرپور کردار ادا کرسکتے ہیں۔

تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد اقبال کامران کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم جیسی جماعت کو ٹف ٹائم دیکر آنے والے عارف علوی یقیناً ملکی معاملات میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عارف علوی کا سیاست میں انداز ماضی میں دبنگ رہا اور امکان ہے کہ بطور صدر بھی وہ ایسے ہی کام کریں گے۔ سابق صدر ممنون حسین کے دور میں ان کا منصب طنزو مزاح کا مرکز بنتا جا رہا تھا جہاں ان کی خاموشی اور کسی عملی اقدام نہ ہونے کے باعث ان پر شدید تنقید کی جاتی رہی۔ کسی وزارت یا اور اہم منصب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم میں قابل لوگ تو موجود ہیں لیکن کونسا شخص کس عہدہ کے لیے مناسب ہے یہ تلاش کرنا کچھ مشکل ہے۔ اسی وجہ سے عارف علوی کو صدارت کے لیے چنا گیا کیونکہ ان کے علاوہ اس منصب کے لیے موزوں شخصیت موجود نہ تھی۔

عارف علوی کا تعلق کراچی شہر سے ہے اور پیشے کے لحاظ سے ڈینٹسٹ ہیں۔ انھوں نے زمانہ طالب علمی سے سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا اور 1996 میں تحریک انصاف کی بنیاد رکھنے والے والوں میں شامل تھے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے 2013 میں اپنی پارلیمانی سیاست کا آغاز کیا جب وہ پہلی مرتبہ کراچی کے حلقے 205 سے پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔

XS
SM
MD
LG