رسائی کے لنکس

وزیرستان: ڈرون حملے میں چھ ’شدت پسند‘ ہلاک


اطلاعات کے مطابق یہ میزائل حملہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے شوال کے کنڈغر نامی گاؤں میں عسکریت پسندوں کے زیر استعمال ایک ٹھکانے پر کیا گیا۔

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں منگل کو ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چھ مبینہ شدت پسند ہلاک جب کہ نو زخمی ہو گئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس قبائلی علاقے میں یہ دوسرا ڈرون حملہ تھا۔

اطلاعات کے مطابق یہ میزائل حملہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے شوال کے کنڈغر نامی گاؤں میں عسکریت پسندوں کے زیر استعمال ایک ٹھکانے پر کیا گیا۔

جس گھر کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا وہ ایک مقامی طالبان کمانڈر کا بتایا جاتا ہے لیکن فوری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں کیوں جہاں یہ حملہ کیا گیا وہاں تک میڈیا کو رسائی نہیں۔

اس سے قبل پیر کی شب شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں منگروتئی کے علاقے میں ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم پانچ مبینہ جنگجو مارے گئے تھے۔

سکیورٹی حکام اور انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب میزائل حملے میں عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے اور اُن کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

اتوار کو بھی اسی علاقے میں ایک ڈورن حملے میں پانچ عسکریت پسند مارے گئے تھے، جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ازبک جنگجو تھے۔

شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج نے 15 جون سے آپریشن ’ضرب عضب‘ شروع کر رکھا ہے۔ جس میں حکام کے مطابق اب تک 1100 سے زائد عسکریت پسند مارے جا چکے ہیں جن میں غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔

عسکری حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کو تباہ کر دیا گیا ہے اور دہشت گرد پسپائی کے بعد اب راہ فرار اخیتار کیے ہوئے ہیں۔

تاہم حکام کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردوں کا پیچھا کر کے اُن کو ختم کیا جائے گا۔

پاکستان ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے یہ کہتا آیا ہے کہ ایک ایسے وقت جب پاکستانی فورسز شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی میں مصرف ہیں اس طرح کے حملوں کا کوئی جواز نہیں۔

XS
SM
MD
LG