رسائی کے لنکس

نریندر مودی کا عطیہ لینے سے ایدھی فاؤنڈیشن کی معذرت


ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبدالستار ایدھی (فائل)
ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبدالستار ایدھی (فائل)

نریندر مودی نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں گیتا کی 13 سال تک نگہداشت کرنے پر ایدھی خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے عطیے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان کی معروف امدادی تنظیم 'ایدھی فاؤنڈیشن' نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا عطیہ قبول کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

نریندر مودی نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں گویائی اور سماعت سے محروم بھارتی لڑکی گیتا کی 13 سال تک نگہداشت کرنے پر ایدھی خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی فاؤنڈیشن کے لیے عطیے کا اعلان کیا تھا۔

نریندر مودی نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ایدھی خاندان نے گیتا کے لیے جو کچھ کیا اس کی کوئی قیمت نہیں ہوسکتی لیکن وہ فاؤنڈیشن کے لیے ایک کروڑ روپے کے عطیے کا اعلان کرتے ہیں۔

لیکن ایدھی فاؤنڈیشن نے بھارتی وزیرِاعظم کی پیش کش قبول کرنے سے معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتوں سے امداد وصول کرنا ان کی پالیسی کے خلاف ہے۔

منگل کو کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے کہا کہ وہ بھارتی وزیرِاعظم کی پیش کش پر ان کے شکر گزار ہیں لیکن وہ یہ امداد قبول نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتوں اور سربراہانِ مملکت سے امداد اور عطیات قبول کرنا ایدھی فاؤنڈیشن کی پالیسی کے خلاف ہے جس کے باعث وہ بھارتی وزیرِاعظم کے شکریے کے ساتھ ان کی پیش کش قبول کرنے سے معذرت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ بھارتی حکومت سے ملتمس ہیں کہ وہ یہ رقم بھارت میں گونگے، بہرے افراد کی فلاح و بہبود پر خرچ کرے۔

فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ 13 برس بعد گیتا بالآخر اپنے آبائی وطن پہنچ گئی ہے جہاں امید ہے کہ جلد وہ اپنے خاندان والوں کے ساتھ ہوگی۔

انہوں نے گیتا کے معاملے کا نوٹس لینے اور اسے وطن واپس بلانے کے انتظامات کرنے پر بھارتی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

گیتا پاکستانی حکام کو 13 سال قبل بھارت سے پاکستان آنے والی ایک ٹرین میں اکیلی ملی تھی جس کے بعد اسے دیکھ بھال کے لیے کراچی کے 'ایدھی ہوم' بھجوادیا گیا تھا۔

حال ہی میں بالی وڈ فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ ریلیز ہونے کے بعد گیتا کو اُس کے والدین سے ملانے کی کوششیں تیز ہوگئی تھیں اور بھارتی سول سوسائٹی کی کوششوں کے نتیجے میں مودی حکومت کی توجہ اس معاملے پر مرکوز ہوئی تھی۔

رواں ماہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن نے ایدھی فاؤنڈیشن کو بھارتی ریاست بہار میں مقیم ایک خاندان کی تصاویر بھیجی تھیں جنہیں گیتا نے شناخت کرتے ہوئے اشاروں سے بتایا تھا کہ وہ اُس کے والدین اور بہن بھائی ہیں۔

اس پیش رفت کے بعد گیتا بلقیس ایدھی سمیت ایدھی خاندان کے بعض دیگر افراد کے ہمراہ پیر کو کراچی سے نئی دہلی پہنچی تھی جہاں بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے اس کا استقبال کیا تھا۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ’ڈی این اے‘ ٹیسٹ کے ذریعے تصدیق کے بعد ہی گیتا کو اس کے خاندان کے حوالے کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG