رسائی کے لنکس

لاپتا امریکی کوہ پیماؤں کی تلاش کی کوششیں تیز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہیلی کاپٹروں کی مدد سے تلاش کا کام اس سے قبل اس لیے شروع نہیں کیا جا سکا کیوں کہ علاقے میں موسم فضائی پروازوں کے لیے مناسب نہیں تھا۔

پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے میں لاپتا دو امریکی کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں اور اس کام کے لیے فوج کی طرف سے دو ہیلی کاپٹر فراہم کیے گئے ہیں۔

کائل ڈمپسٹر اور اسکاٹ ایڈمسن نامی دو امریکی کوہ پیما پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے گلگت بلتستان میں 7,285 میٹر بلند اوگر ٹو چوٹی کو سر کرنے کی مہم کے دوران گزشتہ ماہ لاپتا ہو گئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق یہ دونوں کوہ پیما چوٹی سر کرنے کے لیے 21 اگست کو چوکتوری گلیشیئر کے ’بیس کیمپ‘ سے روانہ ہوئے تھے اور اُن کی ’بیس کیمپ‘ میں واپسی 26 اگست کو متوقع تھی لیکن جب وہ واپس نہیں پہنچے، تو گزشتہ اتوار کو اُن کی تلاش کا کام شروع کر دیا گیا تھا۔

اس برفانی پہاڑی علاقے میں تلاش میں تاحال کامیابی نہیں ملی اور اب ہیلی کاپٹروں کی مدد سے یہ کام شروع کیا گیا ہے۔

امریکی کوہ پیماؤں کے لاپتا ہونے کے بعد پہلی مرتبہ علاقے میں موسم صاف ہونے کے بعد ہیلی کاپٹروں نے پروازیں کیں۔

پاکستان میں کوہ پیمائی سے متعلق تنظیم "الپائن کلب" کے ترجمان کرار حیدری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستانی فوج کے دو ہیلی کاپٹروں نے لاپتا امریکی کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے علاقے میں پروازیں کیں لیکن اُنھیں تاحال کوئی کامیابی نہیں ملی۔

تاہم اُن کا کہنا ہے کہ تلاش کا کام جاری ہے۔

ہیلی کاپٹروں کی مدد سے تلاش کا کام اس سے قبل اس لیے شروع نہیں کیا جا سکا کیوں کہ علاقے میں موسم فضائی پروازوں کے لیے مناسب نہیں تھا۔

پاکستان کے شمال میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کے علاوہ نانگا پربت سمیت کئی اہم پہاڑی چوٹیاں ہیں جنہں سر کرنے کے لیے ہر سال غیر ملکی کوہ پیما یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

گلگت بلتستان میں حکومت نے غیر ملکی کوہ پیماؤں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی پولیس فورس بھی تشکیل دی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کوہ پیما اس علاقے کا رخ کر سکیں۔

XS
SM
MD
LG