رسائی کے لنکس

مصر میں ملین مارچ کی تیاری، مظاہرین پر گولی نہیں چلائی جائے گی، فوج


تحریر اسکوائر میں موجود لاکھوں کا مجمع
تحریر اسکوائر میں موجود لاکھوں کا مجمع

ملک میں حال ہی میں وجود میں آنے والے حزب اختلاف کے اتحاد نے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو صدر حسنی مبارک کے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد کی حکمت عملی وضع کرے گی۔کمیٹی نے منگل کو مظاہروں میں شدت لانے کی کال دی ہے لیکن مطالبات کی فہرست پر ابھی کسی حتمی فہرست پر اتفاق نہیں ہوا ہے۔

مصر کے صدر حسنی مبارک کے 30 سالہ اقتدار کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے دو لاکھ سے زائد شہری قاہر ہ کے وسطی علاقے میں اکھٹے ہو گئے ہیں جہاں حکومت کے مخالفین نے 10 لاکھ افراد پر مشتمل احتجاجی جلوس نکالنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

دارالحکومت کے ’تحریر اسکوائر‘پر منگل کے روز ہونے والے اس اجتماع میں شریک مظاہرین قومی پرچم اور حکومت مخالف بینر لہرانے کے علاوہ ’مبارک خدا حافظ‘ اور اس جیسے دوسرے نعرے بلند کر رہے ہیں۔

شہر میں فوج تعینات ہے لیکن وہ جلوس میں شرکت کے لیے آنے والے لوگوں کی پیش قدمی میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈال رہی ہے۔

شمالی شہر اسکنڈیہ میں بھی ایک الگ احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے جس میں اطلاعات کے مطابق تقریباً 20 افراد شریک ہیں۔

ملک میں انٹرنیٹ کی سہولت منگل کو بھی بدستور منقطع ہے ۔ شہروں میں جاری احتجاجی سلسلے میں دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو شرکت سے روکنے کے لیے ایک روز قبل قومی ریلوے کی سروس بھی منسوخ کردی گئی تھی ۔

مصر کے نئے نائب صدر نے کہا ہے کہ صدر مبارک نے انھیں تمام ’سیاسی قوتوں ‘ کے ساتھ آئینی اور قانونی اصلاحات پر فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عمر سُلیمان، جو مصری صدر کے ایک قریبی اور پرانے ساتھی ہیں، نے مزید وضاحت نہیں کی ہے اور نہ ہی یہ کہا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت کن تنظیموں سے رابطہ کرے گی۔

حکومت مخالف جماعتو ں نے اطلاعات کے مطابق کہا ہے کہ حسنی مبارک جب تک اقتدار میں رہیں گے وہ مذاکرات نہیں کریں گی۔

ملک میں حال ہی میں وجود میں آنے والے حزب اختلاف کے اتحاد نے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو صدر حسنی مبارک کے اقتدار سے علیحدہ ہونے کے بعد کی حکمت عملی وضع کرے گی۔کمیٹی نے منگل کو مظاہروں میں شدت لانے کی کال دی ہے لیکن مطالبات کی فہرست پر ابھی کسی حتمی فہرست پر اتفاق نہیں ہوا ہے۔

اتوار کو مسلم برادرہُڈ اور سیکولر حزب اختلاف نے اعلان کیا تھا کہ انھوں نے ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کرنے والے محمد البرادعی کوفوج کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے لیے اپنا نمائندہ چنا تھا۔

مصر میں ملین مارچ کی تیاری، مظاہرین پر گولی نہیں چلائی جائے گی، فوج
مصر میں ملین مارچ کی تیاری، مظاہرین پر گولی نہیں چلائی جائے گی، فوج

سرکاری ٹی وی پر نشرہونے والے اعلان میں فوج نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ مظاہرین کی طرف سے صدر حسنی مبار ک کو اقتدار سے الگ ہونے کے مطالبے کو بھی وہ جائز سمجھتی ہے یانہیں۔ایک روز قبل صدر نے نئے وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کی تقرری کا اعلان کیا تھا جو بظاہر حکومت مخالف مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

کابینہ میں ردوبدل کے باوجود وزیر خارجہ اور وزیر دفاع اپنے عہدوں پر برقرار ہیں۔ ایک ہفتہ قبل شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 125 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG