رسائی کے لنکس

مصر:مظاہرین اور پولیس کی جھڑپوں میں 30 ہلاک


عدالتی فیصلے میں 21 افراد کو موت کی سزا سنائے جانے کے بعد ملزمان کے رشتے دار بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے جہاں ان کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔

مصر میں حکام نے بتایا ہے کہ پورٹ سعید کی جیل کے باہر ہونے والے مظاہروں میں کم ازکم 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ مظاہرے ہفتہ کو اس وقت شروع ہوئے جب ایک عدالت نے گزشتہ سال فروری میں ایک فٹ بال میچ کے بعد ہنگامے میں ملوث 21 افراد کو موت کی سزا سنائی۔ عدالتی فیصلے کے بعد ملزمان کے رشتہ دار جیل کے باہر جمع ہوگئے جہاں ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔

عدالت میں اس مقدمے کی سماعت کے دوران متاثرہ خاندانوں کے افراد نے ’’اللہ اکبر‘‘ کے نعرے بلند کیے۔ عدالت نے یہ فیصلے کو منظوری کے لیے سب سے بڑے مذہبی عالم کے پاس بھجوا دیا ہے۔ مصر کے قانون کے تحت کسی بھی فیصلے کی منظوری مفتی اعظم سے لینا ضروری ہوتا ہے۔

فٹ بال میچ میں ہنگامہ آرائی میں 74 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے میں ملوث دیگر 52 افراد کے مقدمے کا فیصلہ 9 مارچ کو سنایا جائے گا۔

عدالتی فیصلے کے بعد سزا پانے والوں کے رشتے دار بڑی تعداد میں سڑکوں نکل آئے جہاں پولیس کے ساتھ ان کی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

شہر میں امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے فوج کے دستے بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

یہ عدالتی فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں انقلاب کی دوسری سالگرہ کے موقع پر مختلف شہروں میں صدر محمد مرسی کے خلاف پرتشدد مظاہرے ہورہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG