رسائی کے لنکس

یوکرین: یرغمال بنائے گئے معائنہ کار رہا


مبصر مشن کے سربراہ
مبصر مشن کے سربراہ

ان معائنہ کاروں کو گزشتہ ماہ مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے یرغمال بنا لیا تھا۔

ماسکو میں ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ روس کے حامی علیحدگی پسندوں نے یوکرین کے مشرقی علاقے میں گزشتہ ماہ یرغمال بنائے گئے یورپی معائنہ کاروں کو رہا کر دیا ہے۔

روس کی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی نے صدر ولادیمر پوٹن کے ایلچی ولادیمر لوکن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مبصرین کو ہفتہ کو رہا کر دیا گیا۔

ویانا میں قائم تنظیم 'آرگنائزیشن فار سکیورٹی اینڈ کوآپریشن ان یورپ' (او ایس سی ای) کے معائنہ کاروں کی ایک ٹیم یوکرین کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں ایک معاہدے کے تحت انسانی حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے یہاں آئی تھی۔

یوکرین میں جاری بدامنی اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے گزشتہ ماہ روس، یوکرین، امریکہ اور یورپی یونین نے جنیوا میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

اس ٹیم کی قیادت جرمن معائنہ کار کر رہے تھے۔ تنظیم کی ایک ترجمان نے بھی مبصرین کی رہائی کی تصدیق کی۔

ادھر ہفتہ ہی کو روسی صدر ولادیمر پوٹن کے ترجمان نے اوڈیسا میں ہونے والے ہلاکتوں کی ذمہ داری یوکرین کے حکام اور ان کی حامی مغربی قوتوں پر عائد کی۔

ترجمان دمتری پسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ "کیئف اور ان کے مغربی معاونین عملاً خون خرابے کو بڑھاوا دے رہے ہیں اور وہ اس کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔"

جمعہ کو یوکرین میں پولیس نے بتایا تھا کہ ساحلی شہر اوڈیسا میں روس نواز علیحدگی پسندوں اور کیئف کی مرکزی حکومت کے حامیوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کے دوران ایک عمارت میں آتشزدگی سے کم ازکم 31 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق آتشزدگی تاجر یونین کی عمارت میں ہوئی۔ بعض اطلاعات کے مطابق اس میں 50 کے لگ بھگ لوگ زخمی بھی ہوئے جن میں دس پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

اس سے قبل جمعہ ہی کو یوکرین کی حکومت نے مشرقی شہر سلوویانسک میں باغیوں کے خلاف پہلی بڑی کارروائی شروع کی تھی۔ باغیوں نے اس دوران دو ہیلی کاپٹروں کو مار گرایا جس میں دو پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔

یوکرین کے حکام کے مطابق اس کارروائی میں باغیوں کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

ماسکو میں روسی حکام نے یوکرین کی کارروائی کو " مجرمانہ اقدام" قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے گزشتہ ماہ ہونے والے امن معاہدے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
XS
SM
MD
LG