رسائی کے لنکس

امریکہ اور یورپی یونین کا بین الافغان مذاکرات کی کامیابی پر زور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ اور یورپی ممالک نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر اہم افغان رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تمام تر توجہ بین الافغان مذاکرات کی تیاری پر مرکوز رکھیں۔ طالبان کے ساتھ بات چیت کے لیے ایسی قومی مذاکراتی ٹیم تشکیل دیں جس میں تمام فریقین کی نمائندگی ہو۔

منگل کو برسلز میں قائم یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر میں امریکی اور یورپی ملکوں کے نمائندگان کے درمیان ایک ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں یورپی یونین، فرانس، جرمنی، اٹلی، ناروے، برطانیہ، اقوامِ متحدہ اور امریکہ کے خصوصی نمائندے شامل تھے۔ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں یہ تجاویز سامنے آئی ہیں۔

امریکہ کے محکمۂ خارجہ کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے 17 نکاتی مشترکہ اعلامیے میں بین الافغان مذاکرات کے دوران تمام فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مشترکہ اعلامیے میں اس بات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ طالبان اور دیگر افغان دھڑے ایسے ٹھوس اقدامات کریں کہ القاعدہ، داعش اور دیگر دہشت گرد گروہ افغانستان کی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف حملوں میں استعمال نہ کر سکیں۔ طالبان کو القاعدہ کے ساتھ رابطے ختم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

یہ اعلامیہ ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد افغانستان میں قیام امن کے لیے دوبارہ متحرک ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے میں وہ بیلجیم، فرانس اور روس کا دورے بھی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب روس کے دارالحکومت ماسکو میں افغانستان سے متعلق چار ملکی کانفرنس کا انعقاد ہونے والا ہے جس میں امریکہ، چین، روس اور پاکستان کے نمائندے شریک ہوں گے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعرات کو معمول کی بریفنگ کے دوران کہا کہ ماسکو میں ہونے والے چار ملکی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری برائے افغانستان اور مغربی ایشیا، محمد اعجاز کریں گے۔

ترجمان دفترِ خارجہ مطابق ماسکو میں ہونے والا یہ اجلاس ایک اہم وقت پر ہو رہا ہے جو افغان امن عمل کا جائزہ لینے کے لیے ایک اچھا موقع فراہم کرے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے پہلی بار رواں سال جولائی میں افغانستان سے متعلق ہونے والی چار ملکی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ پاکستان کو افغانستان سے متعلق امریکہ، روس اور چین پر مشتمل فورم میں شامل کیا گیا تھا۔

ادھر افغان طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ 28 اور 29 اکتوبر کو چین میں ہونے والے بین الافغان مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ طالبان کے مطابق اس اجلاس میں شریک تمام نمائندے افغانستان کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے اپنی ذاتی رائے اور تجاویز پیش کریں گے۔

XS
SM
MD
LG