رسائی کے لنکس

یورپی خلائی ایجنسی کو خلابازوں کی تلاش


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یورپی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ 2008 کے بعد پہلی بار نئے خلاباز بھرتی کرنے جا رہی ہے اور ایجنسی نے حوصلہ افزائی کی ہے کہ خواتین اور معذور افراد خلابازی کے لیے درخواستیں داخل کریں۔

یہ اعلان ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل اور موجودہ خلابازوں نے منگل کے روز ایک آن لائین نیوز بریفنگ کے دوران کیا۔ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یان وارنر کے مطابق ایجنسی کے پاس پچھلی بار منتخب ہونے والے خلاباز اب بھی موجود ہیں مگر ایجنسی تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے نئے خلاباز بھرتی کرنا چاہتی ہے۔

وارنر نے کہا کہ ایجنسی فی الوقت 26 مستقل اور ریزرور خلابازوں کو بھرتی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ خواتین اور معذور افراد خلابازی کے لیے درخواست دیں تاکہ ان کا عملہ تنوع پیدا ہو سکے۔ ان کے مطابق ایجنسی نے ’’پیراسٹراؤنٹ‘‘ نام کا ایک پروگرام شروع کیا ہے جس میں یہ دیکھا جائے گا کہ معذور افراد کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں لے جانے اور رہنے کے لیے کن چیزوں کی ضرورت ہو گی۔

ایجنسی کی خلاباز سمانتھا کرسٹوفوریٹی نے کہا کہ اگر ٹیکنالوجی کی مدد سے دوسرے انسان خلا میں کام کر سکتے ہیں تو معذور افراد کے لیے بھی یہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا ’’جب خلائی سفر کی بات کی جاتی ہے تو ہم سب ہی وہاں معذور ہیں۔ ہم سب میں معذوری اس لیے ہے کہ ہم خلا میں سفر کے لیے نہیں بنے ہیں۔ سو اس معذوری کے باوجود جب ہم خلا میں جا سکتے ہیں تو اس کی وجہ ٹیکنالوجی ہی ہے۔‘‘

یورپی خلائی ایجنسی میں ملازمت کے لیے قدرتی سائینس، انجینئیرنگ، ریاضی یا کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری اور تین سال کا پوسٹ گریجویٹ تجربہ ہونا ضروری ہے۔ لیکن ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے ماہرین کی بجائے ہر کام میں کچھ نہ کچھ تجربہ رکھنے والوں کی ضرورت ہے۔

نئے خلابازوں کے لیے درخواستیں وصول کرنے کا کام 31 مارچ سے شروع کیا جا رہا ہے اور اس کی تمام تفصیلات یورپی خلائی ایجنسی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

یہ عمل 28 مئی تک جاری رہے گا اور اس کے نتائج اکتوبر 2022 تک جاری کئے جانے کی توقع ہے۔

XS
SM
MD
LG