برطانوی کوہ پیما پیٹر کن لاک دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے چند گھنٹوں بعد واپسی کے سفر کے دوران ہلاک ہو گئے ہیں۔
برطانیہ میں سمٹ کلائمب نامی کوہ پیمائی کی مہمات کا انتظام کرنے والی کمپنی نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی ایک ٹیم میں شامل28 سالہ پیٹر کن لاک 25 مئی کی دوپہر چین کی جانب سے 8,850 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچے تھے اور ان کی موت اگلے روز صبح کے وقت واقع ہوئی۔
سمٹ کلائمب نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیٹر کن لاک کے ساتھی ان کی کمی شدت سے محسوس کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فوری طور پر یہ بات واضح نہیں کہ آ یا برطانوی کوہ پیما کی لاش واپس لانے کی کوشش کی جائے گی یا نہیں البتہ ماضی میں شدید موسمی حالات کے باعث ایسے واقعات کے بعد ہلاک شدگان کی لاشوں کو پہاڑ کی چوٹی پر ہی رہنے دیا گیا ہے۔
جس روز پیٹر کن لاک کی موت واقع ہوئی اس سے تین دن قبل امریکہ سے تعلق رکھنے والے ایک 13 سالہ لڑکے نے چین ہی کے راستے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچ کرما ؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے کم عمر ترین کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
پیٹر کن لاک اس بات سے بخوبی واقف تھے کہ ما ؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی مہم خطرات سے خالی نہیں اور انھوں نے اپنی ویب سائٹ پر لکھاتھا کہ اگرچہ ما ؤنٹ ایورسٹ پر مہم جوئی بظاہر کوئی بڑا چیلنج نہیں لیکن چوٹی کی اونچائی طاقتور کوہ پیماؤں کو بھی راستے میں روک سکتی ہے۔