رسائی کے لنکس

یہودی اداروں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں ایک شخص گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

محکمہ انصاف نے میسوری ریاست کے شہر سینٹ لوئس کے 31 سالہ تھامپسن پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو ہراساں کرنے کے لیے دھمکی آمیز فون کالز کیں۔

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی ' نے جمعہ کی ایک ایسے شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے حال ہی میں کم ازکم آٹھ یہودی کمیونٹی سینٹرز کو بم کی دھمکیاں دی تھیں۔

محکمہ انصاف نے میسوری ریاست کے شہر سینٹ لوئس کے 31 سالہ جوان تھامپسن پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو ہراساں کرنے کے لیے دھمکی آمیز فون کالز کیں۔

محکمہ انصاف کا یہ بھی کہنا ہے کہ تھامپسن نے اس خاتون کو ملوث کرنے کی کوشش میں کئی دھمکیاں اس کے نام سے بھی دیں۔

نیویارک میں موجود امریکی اٹارنی پریت بہارارا نے ا یک بیان میں کہا کہ "آج ہم نے تھامپسن پر فرد جرم عائد کی ہے جس نے مبینہ طور پراپنی سابقہ گرل فرینڈ کو تنگ کرنے، اور اس کی نام پر یہودی کمیونٹی سینٹرز اور یہودی تنظیم اینٹی ڈیفیمیشن لیگ (اے ڈی ایل) یا ہتکِ عزت مخالف لیگ کو مبینہ طور پردھمکیاں دیں۔"

تھامپسن کی طرف سے مبینہ طور پر دی گئی دھمکیاں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران تقریباً ایک سو یہودی اداروں کو دی گئی دھمکیوں کی ایک کڑی تھی۔ ان دھمکیوں کی وجہ سے کئی سینٹرز کو خالی کرنا پڑا اور یہودی کمیونٹی کے کئی افراد میں ایک خوف کا حساس پیدا ہو گیا۔

یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ کیا تفتیش کار یہ سمجھتے ہیں کہ دیگر دھمکیوں میں بھی تھامپسن کا ہاتھ ہے۔ ان دھمکیوں کی علاوہ دو ہفتے قبل دو ریاستوں میں یہودی قبروں کے کتبوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں ایک سینٹ لوئس میں واقع تھا جہاں سے تھامپسن کو گرفتار کر گیا۔ ان واقعات میں لگ بھگ 100 قبروں کے کتبوں کو نقصان پہنچایا گیا جن میں سے بعض کا تعلق 1800ء کی دھائی سے ہے۔

تھامپسن کی ٹویٹر فیڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سفید فام لوگوں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف بظاہر نسل پرستانہ تبصروں کی ایک تاریخ رکھتا ہے۔

XS
SM
MD
LG