رسائی کے لنکس

اسرائیل فلسطینی فٹبالرز کے لیے آسانی پیدا کرے: فیفا صدر


سپ بلاٹر
سپ بلاٹر

فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر جبریل رجب کا کہنا تھا کہ اپنی مشکلات کا مداوا چاہتے ہیں۔

فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر سپ بلاٹر نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فیفا کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے فٹبال کے فلسطینی کھلاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی نرم کرے۔

برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں فیفا کانگریس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "میں اسرائیل کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس عمل میں آسانی پیدا کرے اور میں یہ بھی کہوں گا کہ اس سلسلے میں تعاون انتہائی ضروری ہے۔"

فیفا کے صدر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال موریشس ٹاسک فورس کے قیام کے بعد سے اسرائیل اور فلسطین کی فٹبال ایسوسی ایشنز کے تعلقات میں عمومی طور پر بہتری آئی، اور ان کا اصرار ہے کہ اسرائیلی حکومت کو فیفا کے منصوبوں کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے۔

بلاٹر کے خطاب کے بعد فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر جبریل رجب کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کسی طرح کی تعزیرات لگانے کا نہیں کہتے لیکن ان کے بقول فلسطین کے فٹبال کی حالت زار کا اب مداوا کرنا ہو گا۔

"میں ان مشکلات کی وجہ بننے والوں سے کہوں کہ یہ اب ختم کریں اور جو ان مشکلات کا شکار ہیں ان سے کہوں گا کہ فیفا فیملی کا حصہ ہوتے ہوئے وہ ہمت نہ ہاریں۔"

اس کانگریس میں فیفا کے 209 رکن ممالک بشمول اسرائیل کے مندوبین شریک تھے۔

جبریل رجب کی تقریر کے بعد بلاٹر نے اسرائیل کے وفد کو فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر کے خیالات پر منفی ردعمل ظاہر نہ کرنے پر انھیں سراہا۔ " اسرائیلی فٹبال کو ایک طرف نہیں کیا گیا اور میں انھیں کھیل کی روح کے مطابق عمل کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔"

گزشتہ ہفتے اسرائیل کی طرف سے فلسطین فٹبال ایسوسی ایشن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد اماسی کو غزہ سے مغربی کنارے جانے کی اجازت نہ دیے جانے سے بظاہر یہی نظر آ رہا تھا کہ اسرائیل صورتحال کو مزید بھڑکانا چاہتا ہے۔

اماسی کو مغربی کنارے سے اردن میں داخل ہونا تھا جہاں سے انھوں نے برازیل میں ہونے والے اجلاس کے لیے سفر کرنا تھا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ اماسی پر غزہ چھوڑنے پر پابندی تھی کیونکہ انھوں نے سفر سے کم ازکم دس روز پہلے درخواست دینے کے قواعد و ضوابط پر عمل نہیں کیا۔
XS
SM
MD
LG