رسائی کے لنکس

بنگلادیش نے جنوبی افریقہ کو 21 رنز سے ہرا دیا


بنگلادیش کی ٹیم کے چھ کھلاڑی مقررہ 50 اوورز میں 330 رنز بناکر آؤٹ ہوئے لہذا جنوبی افریقہ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 331 درکار تھے۔ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے اچھی بیٹنگ کی لیکن کوشش کے باوجود وہ یہ میچ ہار گیا۔

ورلڈ کپ کرکٹ 2019 کا پانچواں میچ بنگلادیش نے جیت لیا۔ جنوبی افریقہ کو 331 رنز کا ہدف ملا تھا جو وہ مقررہ 50 اوورز میں پورا نہ کرسکا۔ کوشش کے باوجود جنوبی افریقہ کے 8 کھلاڑی 309 رنز ہی بنا سکے اور 21 رنز کے فرق سے بنگلا دیش یہ میچ جیت گیا۔

جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بنگلادیش کو بیٹنگ کرنے کا موقع دیا تھا۔

بنگلادیش کی ٹیم کے چھ کھلاڑی مقررہ 50 اوورز میں 330 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ لہذا جنوبی افریقہ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 331 درکار تھے۔ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے اچھی بیٹنگ کی لیکن کوشش کے باوجود وہ یہ میچ ہار گیا۔

جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز کوئنٹن ڈی کاک اور ایڈن مارکرم نے کیا۔ دونوں جارحانہ بیٹنگ کے لئے جانے جاتے ہیں تاہم اس بار قسمت ڈی کاک کا زیادہ ساتھ نہ دے سکی اور مشفق الرحیم نے انہیں 23 رنز کے اسکور پر رن آؤٹ کرا دیا۔

فاف ڈوپلیسی کے آنے کے بعد جنوبی افریقہ کی جانب سے رنز بنانے کا سلسلہ تیز ہو گیا۔ ایڈن مارکرم نے بھی زیادہ تیزی سے اسکور کو مسلسل آگے بڑھایا۔ یہاں تک کہ 19 ویں اوور میں جنوبی افریقہ 100 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہا۔

اسکور ابھی صرف دو رنز ہی آگے بڑھا تھا کہ ایڈن مرکرام 45 رنز پر شکیب الحسن کی بال پر بولڈ ہوگئے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سب سے تیز رنز فاف ڈوپلیسی بنا رہے تھے جب انہیں 62 رنز پر مہدی حسن نے بولڈ کر دیا۔ ان کی جگہ ہی وینڈر ڈوسن نے لی۔

ہی وینڈر ڈوسن اور ڈیوڈ ملر نے بھی تیزی دکھائی اور اسکور کو دیکھتے ہی دیکھتے 200 کے پار پہنچا دیا۔

35 اعشاریہ ایک اوور پر جنوبی افریقہ کی چوتھی وکٹ گری جو ڈیوڈ ملر کی ہی تھی۔ ملر بہت اچھی بیٹنگ کررہے تھے لیکن مستفیض الرحمن ان کی وکٹ لے اڑے۔ وہ 38 رنز اسکور کرسکے۔

ہی وینڈر ڈوسن پانچویں وکٹ کی شکل میں 40 رنز بناکر محمد سیف الدین کی بال پر آؤٹ ہوئے ۔ ان کی جگہ اینڈائل فلکوایو کھیلنے آئے جبکہ جے پی ڈومنی پہلے سے بیٹںگ کررہے تھے۔

اینڈائل فلکوایو 8 رنز ہی بناسکے۔ انہیں محمد سیف الدین نے شکیب الحسن کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ کرس مورس بھی کوئی کمال نہ کرسکے اور جلد ہی مستفیض کا شکار ہوگئے۔ انہوں نے دس رنز اسکور کئے تھے۔ ان کی جگہ ربادا کھیلنے آئے۔

تاہم اسی دوران جبکہ 48 واں اوور شروع ہی ہوا تھا جے پی ڈومنی 45 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد کریز پر آنے والے بیٹسمین عمران طاہر تھے۔ ربادا 13 اور عمران طاہر 10 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

جنوبی افریقہ کا اس ٹورنامنٹ میں یہ دوسرا میچ تھا ۔ اس سے قبل وہ افتتاحی میچ میں انگلینڈ کے خلاف شکست سے دوچار ہوچکا ہے جبکہ بنگلا دیش کا یہ پہلا میچ تھا جس میں وہ فاتح رہا۔

بنگلادیش کی اننگز
بنگلادیش کی جانب سے اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے کیا جبکہ جنوبی افریقہ کی طرف سے لنگی انگیدی نے بالنگ اینڈ سنبھالا۔ پہلا رن تمیم اقبال نے ہی بنایا۔

تمیم اقبال کے مقابلے میں سومیا سرکار نے تیزی سے اسکور کو آگے بڑھایا اور بغیر کوئی غلطی کئے اسکور کو 60 رنز تک پہنچایا۔

بنگلادیش کو پہلی وکٹ کا نقصان 60 رنز پر اٹھانا پڑا جب تمیم اقبال جو بہت سنبھل کر کھیل رہے تھے اچانک اینڈائل فلکوایو کی بال پر ڈی کوک کے ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ انہوں نے 29 بالوں کا سامنا کیا اور 16 رنز بنائے۔ ان کی جگہ شکیب الحسن نے لی۔

جنوبی افریقہ کو دوسری کامیابی 75 رنز پر ملی جب سومیاسرکار 42 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ان کی وکٹ مورس نے لی۔

مشفق الرحیم نے سومیاسرکار کی جگہ بیٹنگ اینڈ سنبھالا۔ ادھر دوسری اینڈ پر موجود شکیب الحسن بھی رفتہ رفتہ اپنا اور ٹیم کا اسکور بڑھارہے تھے۔

مشفق الرحیم نے شکیب الحسن کے بعد اپنی اننگز کا آغاز کیا تھا لیکن ان کے رنز بنانے کی رفتار شکیب سے تیز رہی، ایک موقع پر دونوں کا انفرادی اسکور 45، 45 رنز تھا جبکہ 95 بالز پر دونوں کی پارٹنر شپ 100 رنز کی ہوگئی تھی۔

دونوں کھلاڑیوں نے جم کر کھیلا اور بہت اچھے شارٹس لگائے۔ 200 کے مجموعی اسکور بننے تک دونوں کھلاڑی سات سات چوکے اور ایک چھکا لگاچکے تھے۔

شکیب اور مشفق نے جنوبی افریقہ کے سات کھلاڑیوں کو بری طرح پریشان کئے رکھا اور ساتوں بالرز ان دونوں کے آگے 35 اوورز تک بندھ باندھنے میں بری طرح ناکام رہے۔

آخر 36 ویں اوور کی پہلی بال پر عمران طاہر کو کامیابی ملی۔ وہ شکیب الحسن کو 75 رنز پر آؤٹ کرنے مییں کامیاب رہے۔ 75 کے اسکور میں 8 چوکے ایک چھکا شامل تھا جبکہ انہوں نے 84 بالوں کا سامنا کیا لیکن عمران طاہر کی ایک بال شکیب الحسن کو دھوکا دے گئی اور وہ بولڈ ہوگئے۔

شکیب کے بعد آنے والے کھلاڑی محمد مٹھن زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹک سکے اور صرف 21 رنز بناکر انہوں نے واپسی کی راہ لی۔ ان کی وکٹ بھی عمران طاہر نے لی جبکہ ان کی جگہ محموداللہ کریز پر پہنچے۔

محمود اللہ ابھی پوری طرح کھیل کے موڈ میں بھی نہیں آئے تھے کہ مشفق الرحیم 78 رنز بناکر ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ اینڈائل فلکوایو نے ان کی وکٹ لی۔

اگلے بیٹسمین مصدق حسین تھے جنہوں نے محمود اللہ کے ساتھ ملکر گیم کو آخری اوورز تک پہنچایا۔ مصدق حسین 48 ویں اوور میں 26 رنز بناکر اینڈائل فلکوایو کا شکار بنے تو مہدی حسن نے ان کی جگہ لی۔

محمود اللہ 46 اور مہدی حسن 5 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس طرح بنگلادیش کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹس کے نقصان پر 330 رنز کا اسکور کرنے میں کامیاب رہی۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم: فاف ڈوپلیسی، ایڈن مرکرام، کوئنٹن ڈی کاک، ڈیوڈ ملر، کرس موریس، ہی وینڈر ڈوسن،جے پی ڈومنی، اینڈائل فلکوایو، کاگیسو ربادا، لنگی انگیدی، عمران طاہر۔

بنگلا دیش کی ٹیم : مشرفی مرتضیٰ، شکیب الحسن، تمیم اقبال، سومیا سرکار، مشفیق الرحیم، محمود اللہ، محمد مٹھن، مصدق حسین، محمد سیف الدین، مہدی حسن، مستفیض الرحمن

XS
SM
MD
LG