رسائی کے لنکس

پاکستان وائٹ واش سے بچ گیا، پانچویں ایک روزہ میچ میں فتح


کارڈف میں کھیلے گئے پانچویں اور آخری میچ انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 303 رنز کا ہدف دیا، جو اس نے چھ وکٹیں گنوا کر حاصل کرلیا۔سرفراز احمد نے 90 اور شعیب ملک نے 77 رنز بنائے۔

پاکستان آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سرفراز احمد اور شعیب ملک کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ کو4 وکٹوں سے شکست دینے میں ہی نہیں انگلینڈ سے وائٹ واش بچانے میں بھی کامیاب ہوگیاتاہم وہ سیریز چار ایک سے ہار گیا۔

کارڈف میں کھیلے گئے پانچویں اور آخری میچ انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے 303 رنز کا ہدف دیا، جو اس نےچھ وکٹیں گنوا کر حاصل کرلیا۔سرفراز احمد نے 90 اور شعیب ملک نے 77 رنز بنائے۔

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جیسن رائے اور الیکس ہیلز نے اننگز کا آغاز کیا۔ ہیلز 23رنز بناکر محمد عامر کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور37 رنز تھا ۔ جو روٹ زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور صرف 9 رنز بناکرحسن علی کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے، مورگن کو 10 رنز پر عماد وسیم نے آؤٹ کیا۔

جیسن روئے اور بین اسٹوکس چوتھی وکٹ کی شراکت میں 72 رنز بناکر ٹیم کو کسی حد تک بہتر پوزیشن میں لے آئے لیکن اس موقع پر جیسن 87 رنز کی اننگز کھیل کرمحمد عامر کی گیند پر حسن علی کو کیچ دے بیٹھے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور 164 رنز تھا۔

جونی بیرسٹو33 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، بین اسٹوکس نے 75 رنز بناکر پویلین کی راہ لی، ون ڈے میچوں میں بین اسٹوکس کا یہ سب سے زیادہ انفرادی اسکور ہے ، اس سے قبل اسٹوکس نے 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف 70 رنز بنائے تھے۔ووکس کو 10 رنز پر حسن علی نے کلین بولڈ کیا۔

یوں انگلش ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں 9وکٹوں کے نقصان پر 302رنز بنائے۔

پاکستان کی طرف سےعمر گل 10 اوورز میں 77 رنز دے کرسب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے، حسن علی نے 4محمد عامر نے 3جبکہ عمرگل اور عماد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

تین سو تین رنز کے ہدف کے تعاقب میںپاکستان کا آغاز ایک بار پھر مایوس کن رہا اور 22کے مجموعی اسکور پر شرجیل خان صرف 10 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، اظہر علی اور بابر اعظم نے دوسری وکٹ کیلئے 54 رنز جوڑے، اس موقع پربابر اعظم 31 رنز کی اننگز کھیل کرووڈ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ پاکستان کو اگلا نقصان بھی جلد اٹھانا پڑا اور کپتان اظہر علی33 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

شعیب ملک اور سرفراز احمدنے چارج سنبھالا تو 77 رنز پر پاکستان کے تین ٹاپ آرڈر بیٹسمین پویلین واپس جا چکے تھے، دونوں پلیئرز نے پہلے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور پھر جارحانہ اسٹروکس کھیلتے ہوئے انگلش بولرز کی جم کر پٹائی کی۔ دونوں بیٹسمین چوتھی وکٹ کی شراکت میں 163 رنز بناکر ٹیم کو جیت کی پوزیشن میں لے آئے۔

انگلینڈ کے خلافف پاکستان کی طرف سے یہ تیسری بڑی شراکت ہے، اس سے قبل اکتوبر 1987 میں رمیز راجہ اور سلیم ملک جبکہ ستمبر2006 میں محمد یوسف اور یونس خان کے درمیان 167،167 رنز کی شراکت قائم ہوئی تھی۔

سرفراز احمد 73 گیندوں پر 90 رنز کی تیزرفتار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 10 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

سرفراز کے آؤٹ ہونے کے بعد شعیب ملک بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رک سکے اور 77 رنز پر ڈاسن کی گیندپر جیسن رائے کو کیچ دے بیٹھے۔محمد نواز صرف 2کے اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے۔

اس طرح پاکستان نے 48 اعشاریہ 2 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 304 رنز بناکر پانچواں ایک روزہ میچ اپنے نام کرلیا۔ محمد رضوان 34 اور عماد وسیم 16 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

انگلینڈ کی طر ف سے مارک ووڈ اور لیام ڈاسن نے 2،2جبکہ کرس ووکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔

XS
SM
MD
LG