رسائی کے لنکس

مالی سمجھوتا طے پاسکتا ہے، صدر پُر امید


Obama Fiscal Cliff
Obama Fiscal Cliff

صدر نے کہا کہ اُنھوں نے ایوانِ نمائندگان میں ریپبلکنز کے قائد اور اسپیکر جان بینر کے ساتھ حکومتی اخراجات میں کٹوتی اور ٹیکس شرح پر وسیع تر فریم ورک طے کرلیا ہے

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ سال کے آخری دنوں میں درپیش متنازعہ مالی معاملات کے حل کی غرض سے کسی سمجھوتے تک پہنچنے کی غرض سے وہ ’ چند انتہائی کٹھن اقدام‘ کرنے پر تیار ہیں، اور یہ کہ وہ پُرامید ہیں کہ کچھ دِنوں کے اندر اندر سمجھوتا طے پاجائے گا۔

صدر نے کہا کہ اُنھوں نے ایوانِ نمائندگان میں ریپبلکنز کے قائد اور اسپیکر جان بینر کے ساتھ حکومتی اخراجات میں کٹوتی اور ٹیکس شرح پر ایک وسیع تر ’فریم ورک‘ طے کرلیا ہے۔

صدر کے الفاظ میں، یہ ممکن نہ ہوگا اگر ہر فریق اپنی پیش کردہ 100فی صد تجاویز منوانے پر اَڑا رہے، اور کسی حد تک ووٹر جس بات کا تقاضا کر رہے ہیں وہ سمجھوتے کی ہی صورت ہے۔ لوگ اِسی بات کے ہی خواہاں ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ اُن کی 100فی صد خواہش پوری نہیں ہوسکتی۔

صدر نے کہا کہ وہ پُر امید ہیں کہ 25دسمبر کو کرسمس سے پہلے کوئی سمجھوتا طے پاجائے گا۔

وائٹ ہاؤس اور کانگریس پہلی جنوری سے ازخود لاگو ہوجانے والے 500ارب ڈالر مالیت کے اخراجات میں کٹوتی اور ٹیکس میں اضافے سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

بینر نے تجویز پیش کی ہے کہ دس لاکھ ڈالر تک کی سالانہ آمدن والے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔ تاہم، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس ایسی کسی قانون سازی کی منظوری دے بھی دے، تب بھی وہ اُسے ویٹو کردیں گے۔

مسٹر اوباما چاہتے ہیں کہ وہ لوگ جو چار لاکھ سے زیادہ کماتے ہیں اُنھیں ٹیکس میں چھوٹ دینے کی رعایت ختم کی جائے۔

بینر نے کہا کہ ایوان نمائندگان جمعرات تک اُن کی طرف سے پیش کردہ مسودہٴ قانون کی منظوری دے دے گا اور یہ کہ صدر سینیٹ کے ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان کو اس بات پر قائل کریں کہ وہ بھی ایسی قانون سازی کی منظوری دیں۔

اُنھوں نے کہا کہ اگر مسٹر اوباما اِس قانون سازی کی تائید نہیں کرتے تو پھر امریکی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس اضافے کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔
XS
SM
MD
LG