رسائی کے لنکس

کراچی میں دو بم دھماکے، چھ افراد ہلاک


(فوٹو۔ فائل)
(فوٹو۔ فائل)

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں منگل کی شام ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں منگل کی شام ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھماکے شہر کے مصروف کاروباری و رہائشی علاقے 'حیدری ' کے نزدیک ہوئے جس کےنتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت لگ بھگ 15 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

علاقے کے سینئر سپرنٹنڈٹ پولیس عاصم قائم خانی نے جائے واقعہ پر صحافیوں کو بتایا کہ دھماکہ خیز مواد علاقے کی ایک رہائشی عمارت کے نزدیک کھڑی ایک موٹر سائیکل اور ٹھیلے میں نصب کیا گیا تھا جس سے یکے بعد دیگرے ہونے والے دھماکوں سے وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ابتدائی تحقیقات کے بعد رپورٹ دی ہے کہ بم دیسی ساختہ تھے جن میں 8 سے 10 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

دھماکوں کے بعد جائے واقعہ پر مقامی رہائشیوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جنہوں نے ہلاک و زخمی ہونے والوں کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک بچی اور خاتون بھی شامل ہیں۔

سندھ کے صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے 15 زخمی سرکاری اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

بعد ازاں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچنے کے بعد جائے حادثہ کو گھیر لیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبائی پولیس کے سربراہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

دریں اثنا وفاقی وزیرِ داخلہ رحمن ملک نے کراچی میں مزید بم دھماکوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

منگل کی شب اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کے خدشے سے پہلے ہی خبردار کردیا گیا تھا اور اب بھی شہر میں مزید دھماکے ہوسکتے ہیں۔

تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان ممکنہ دھماکوں کو روکنے کے لیے کیا حکمتِ عملی وضع کی گئی ہے۔
XS
SM
MD
LG