رسائی کے لنکس

فضا فرحان 'اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پینل' کی رکن نامزد


اقوام متحدہ کی عورتوں کی تنظیم 'یو این وومن' کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، فضا فرحان کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کےخواتین کی معاشی خود مختاری پر اعلیٰ سطح کے پینل میں شامل کیا گیا ہے

اقوام متحدہ کے'خواتین کی معاشی خود مختاری' کے لیے بنائے گئے پہلے اعلی سطح کے پینل کے لیے پاکستان سے فضا فرحان کو رکن نامزد کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی عورتوں کی تنظیم 'یو این وومن' کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق فضا فرحان کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کےخواتین کی معاشی خود مختاری پر اعلی سطح کے پینل میں شامل کیا گیا ہے، جس کا مقصد خواتین کے معاشی حالات کو بہتر بنانے اور خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے حوالے سے 2030ء تک پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سفارشات فراہم کرنا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون نے جنوری کے مہینے میں عالمی اقتصادی فورم میں خواتین کی معاشی خود مختاری پر پہلے اعلیٰ سطحی پینل کے قیام کا اعلان کیا تھا، جسے برطانیہ، عالمی بنک اور اقوام متحدہ کی خواتین تنظیم کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔

خواتین کی معاشی خود مختاری پر پہلے اعلیٰ سطحی پینل کے ایک رکن کی حیثیت سے فضا فرحان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، عالمی بنک گروپ، اقوام متحدہ، معاشیات کے ماہرین، ماہرین تعلیم، تجارت اور دنیا بھر کی حکومتوں کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر کام کریں گی۔

یہ اعلیٰ سطحی پینل پائیدار ترقی کے اہداف، یعنی دنیا بھر سے صنفی مساوات اور خواتین کو با اختیار بنانے کے کاموں کی تکمیل کے لیے حکومتوں، نجی شعبوں، اقوام متحدہ کے نظام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اہم سفارشات فراہم کرے گا۔

28 سالہ فضا فرحان پاکستان میں دیہی اور پسماندہ طبقوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے 'بخش فاوٴنڈیشن' کی چیف ایگزیکٹیو اور بخش انرجی پرائیوٹ لیمٹیڈ کی سربراہ ہیں۔

بخش فاونڈیشن پاکستان میں 2013سے کام کر رہی ہے، جس کا مقصد پاکستان کے 10 لاکھ پسماندہ افراد کو روشنی فرام کرنا تھا۔

ان کی فاؤنڈیشن نے مائیکرو فنانس اسکیم کے ذریعے غریب اور دیہی علاقوں میں صفائی اور توانائی کے منصوبے شروع کئے ہیں، جس نے پاکستان کے تقریباً 105 دیہاتوں میں 37,000 خاندانوں کو شمسی توانائی سے چلنے والی بتیاں فراہم کی ہیں۔

فضا فرحان واروک یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویٹ ہیں۔ انھوں نے پاکستان میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس سے بچلر آف سائنس کیا ہے۔

2015میں فضا کا نام امریکی جریدے فوربس نے دنیا کی 30 کم عمر سوشل انٹرپرنیورز کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

فضا فرحان پاکستان میں اطالوی چیمبر آف کامرس کی شریک چیئرپرسن ہیں۔ وہ ورلڈ انرجی کونسل میں 'فیوچر انرجی لیڈر' ہیں۔ اس کے علاوہ انھیں اے اے سی ایس بی کی طرف سے 2016 میں 'با اثرلیڈر' کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

فضا فرحان کے مطابق، انھوں نے محسوس کیا تھا کہ ان کے ملک میں کم آمدنی والے گھرانوں کی اکثریت ہے، جہاں دیہی علاقوں میں گھروں کے علاوہ کچھ اسپتالوں میں روشنیوں کے لیے تیل کے دئیے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

عالمی بنک کے مطابق، مٹی کےتیل کے دھوئیں میں سانس لینا ایک دن میں دو پیکٹ سگریٹ نوشی کے برابر ہے، جبکہ ترقی پزیر ممالک میں دو تہائی عورتیں پھپھڑوں کے سرطان میں مبتلا ہیں جو سگریٹ نوشی نہیں کرتی ہیں۔

عالمی بنک کے اعداد و شمار کے مطابق، مٹی کے تیل کے دھویں کا استعمال ایشیا اور افریقہ میں وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے، جبکہ ترقی پزیر ممالک میں ہر سال سانس کی بیماریوں کی وجہ سے تقریباً 2 لاکھ بچوں کی موت واقع ہو جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG