رسائی کے لنکس

بھارت: سیلاب سے دو ہفتوں میں 250 سے زائد افراد ہلاک


مون سون کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ریاست آسام اور بہار میں لگ بھگ 214 افراد ہلاک ہوئے۔ (فائل فوٹو)
مون سون کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ریاست آسام اور بہار میں لگ بھگ 214 افراد ہلاک ہوئے۔ (فائل فوٹو)

بھارت میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف واقعات میں دو ہفتوں کے دوران ہلاک افراد کی تعداد 250 سے تجاوز کرچکی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ملک میں مون سون کی حالیہ بارشوں کے باعث ریاست مہاراشٹرا، بہار، آسام اور ملک کے معاشی حب ممبئی میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مون سون کی بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ریاست آسام اور بہار میں لگ بھگ 214 افراد ہلاک ہوئے جب کہ راجستھان میں شدید بارشوں کے دوران مختلف واقعات میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

یاد رہے کہ اگست 2018 میں ریاست کیرالہ میں غیر معمولی بارشوں کے نتیجے میں طوفان کے باعث کم از کم 324 افراد ہلاک اور دو لاکھ 20 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے تھے۔

شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ریاست بہار اور آسام سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔
شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ریاست بہار اور آسام سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔

ہفتے کے روز ممبئی میں 24 گھنٹوں کے دوران 8 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے ممبئی سے تفریحی مقام 'گوا' جانے والی مرکزی شاہ راہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔

موسم کی خرابی کی وجہ سے ممبئی کے مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 11 پروازیں منسوخ کی گئیں جب کہ نو پروازوں کا رخ دیگر ایئر پورٹس کی جانب موڑا گیا۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو ممبئی سے کولا پور روانہ ہونے والی مہالکشمی مسافر ٹرین 60 کلو میٹر کی دوری پر پہنچی تھی کہ ضلع 'تھانے' کے علاقے ونگانی پہنچ کر سیلاب کے باعث آگے نہ جاسکی۔

ٹرین میں سوار 800 سے زائد مسافر تقریباً 12 گھنٹوں تک پانی میں پھنسے رہے جنہیں ریسکیو کرنے کے لیے نیوی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی آر ایف) کی خدمات حاصل کی گئیں۔

سیلاب میں پھنسی ٹرین سے مسافروں کو نکالنے کے لیے بھارتی نیوی کے ہیلی کاپٹرز، کشتیاں اور غوطہ خوروں نے آپریشن میں حصہ لیا اور 800 سے زائد مسافروں کو ریسکیو کیا گیا جن میں نو حاملہ خواتین بھی شامل تھیں۔

بھارتی محکمہ ریلوے کے ترجمان کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران 37 ڈاکٹروں کو مسافروں کے علاج کے لیے بھیجا گیا جب کہ اُنہیں کھانا اور پانی بھی فراہم کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG