رسائی کے لنکس

امریکی سینیٹ نےچین میں جبری مشقت سے تیار کردہ مصنوعات پر پابندی کی منظوری دے دی


امریکی صدر جو بائیڈن اپنے چینی ہم منصب، شی جن پنگ سے ورچوئل اجلاس کے دوران۔ 15 نومبر 2021ء (فائل فوٹو)
امریکی صدر جو بائیڈن اپنے چینی ہم منصب، شی جن پنگ سے ورچوئل اجلاس کے دوران۔ 15 نومبر 2021ء (فائل فوٹو)

امریکی سینیٹ نے جمعرات کو ایک ایسے بل کی منظوری دے دی جس کے تحت چین کے صوبے سنکیانگ سے تمام مصنوعات کی درآمد پر اس وقت تک پابندی ہوگی جب تک کاروباری ادارے یہ ثبوت مہیا نہ کر دیں کہ ان کی تیاری میں جبری مشقت نہیں لی گئی ہے۔

اس سے پہلے وہائٹ ہاؤس اس بارے میں تامل سے کام لے رہا تھا جس کی بڑی وجہ تجارتی کمپنیوں کی جانب سے خدشات کا اظہار تھا۔

چین میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے ساتھ مبینہ منظم ناروا سلوک کے باعث، خاص طور پر ملک کے مغربی حصے خصوصاً صوبے سنکیانگ میں جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے، چین پر امریکہ کی پابندیوں کے حوالے سے یہ تازہ ترین اقدام ہے۔

چین ایسے کسی ناروا سلوک کی تردید کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کے اقدامات دہشت گردی کے سدِ باب اور علیحدگی کی تحریک کو روکنے کے لئے ضروری ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ نے جمعرات کے روز، سنکیانگ میں ان کی کارروائیوں کی بنا پر، چین کی متعدد بائیوٹیک اور سرویلنس کمپنیوں پر بھی نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔ ان میں ڈرون تیار کرنے والی سرکردہ کمپنی اور بعض سرکاری ادارے بھی شامل ہیں۔

امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے چین کی اکیڈیمی آف ملٹری سائنسز اور اس کے گیارہ تحقیقاتی اداروں پر بھی، جو چینی فوج کی مدد کے لئے بائیو ٹیکنالوجی کے استعمال پر توجہ دیتے ہیں، نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

چین کے حراستی مرکز سے بچ نکلنے والی 'مہر گل' کی کہانی
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:40 0:00

چینی مصنوعات کی درآمد کا یہ بل سینیٹ سے منظوری کے بعد اب دستخطوں کے لئے صدر بائیڈن کو بھجوایا جائے گا۔

وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ صدر بائیڈن اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جبکہ اس بل کے اس سے پہلے کے مسودے پر وہائٹ ہاؤس کو کھلے بندوں کسی مؤقف کے اظہار میں تامل رہا ہے۔

اس سے قبل منگل کو، امریکی ایوانِ نمائندگان نے چین میں ایغور مسلمانوں سے زبردستی مشقت کے ذریعے بنوائی گئی مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگانے کے اقدامات کا آغاز کر دیا۔ ایک سال سے زائد جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد 'ایغور فورسڈ لیبر پریوینشن ایکٹ' کو کانگریس نے پاس کر لیا ہے۔

(خبر کا کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG