رسائی کے لنکس

پاک امریکہ تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دفترِ خارجہ


فائل
فائل

نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ امریکہ سے تعلقات میں حال ہی میں بہت سی مثبت پیش رفت ہوئی ہے جس سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور دوطرفہ تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور جلد ہی اعلیٰ سطحی امریکی وفد کا پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔

تاہم اُنھوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

لیکن اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرس آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

اس متوقع دورے کی تیاری کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ کی نائب معاون اور امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں جنوبی ایشیا سے متعلق امور کی سینئر ڈائریکٹر لیزا کرٹس کی قیادت میں ایک امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ امریکہ سے تعلقات میں حال ہی میں بہت سی مثبت پیش رفت ہوئی ہے جس سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور دوطرفہ تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے اغوا کیے گئے امریکی جوڑے کی بازیابی کے بعد دونوں ملکوں کے تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 14 اکتوبر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بارے میں بیان کو سراہتا ہے جس میں اُنھوں نے کہا تھا کہ امریکہ پاکستان اور اس کی قیادت سے بہتر تعلقات استوار کر رہا ہے۔

امریکی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیٹلن کولمین، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے اُن کے شوہر جوشوا بوائیل اور اُن کے تین بچوں کو پاکستانی فوج نے گزشتہ ہفتے کرم ایجنسی میں ایک کارروائی کے دوران بازیاب کرایا تھا۔ اس جوڑے کو طالبان نے 2012ء میں افغانستان سے اغوا کیا تھا۔

امریکی خاتون اور اُن کے خاندان کو افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک کی طرف سے اغوا کیے جانے اور اس گروپ کے خلاف کارروائی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نفیس ذکریا نے کہا کہ سامنے آنے والی معلومات کے مطابق افغانستان کے اُن علاقوں میں جہاں حکومت کی عمل داری نہیں ہے وہاں اغوا کار اپنا مقام بدلتے رہے۔

’’ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم نے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی ہے۔۔۔ یہ دہشت گرد افغانستان کے اُن علاقوں میں ہیں جہاں کابل کی عمل داری نہیں ہے۔۔۔ ہم نے ہمیشہ یقین دہانی کرائی ہے کہ قابلِ عمل انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘‘

گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کے درمیان ملاقات کے بعد دوطرفہ روابط میں تیزی آئی ہے۔

مائیک پینس نے بدھ کو وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون بھی کیا تھا جس میں انہوں نے امریکی خاندان کی بازیابی میں پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا تھا۔

رواں ماہ کے پاکستان کے وزیرِ خارجہ آصف کے علاوہ وزیرِ داخلہ احسن اقبال بھی امریکہ کے دورے کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG