رسائی کے لنکس

بھارت کے سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ چل بسے


جسونت سنگھ (فائل فوٹو)
جسونت سنگھ (فائل فوٹو)

بھارت کے سابق وزیر خارجہ اور وزیر دفاع جسونت سنگھ 82 سال کی عمر میں نئی دہلی میں انتقال کر گئے اُن کا شمار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بانی اراکین میں ہوتا تھا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق جسونت سنگھ کا انتقال اتوار کی صبح بھارتی وقت کے مطابق چھ بج کر 55 منٹ پر ہوا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اُن کا انتقال حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا۔

نئی دہلی کے آرمی اسپتال کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ جسونت سنگھ 25 جون سے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔ جہاں اُنہیں عارضہ قلب اور سر میں لگنے والی چوٹ کے باعث داخل کیا گیا تھا۔

بھارتی ریاست راجستھان سے تعلق رکھنے والے جسونت سنگھ بھارت کے وزیر خارجہ بھی رہے۔

جسونت سنگھ نے 1950 کی دہائی میں بھارتی فوج میں کمیشن حاصل کیا اور میجر کے رینک تک ترقی پائی۔ تاہم 1960 کی دہائی میں فوج سے استعفی دے کر اُنہوں نے عملی سیاست میں حصہ لینا شروع کر دیا۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جسونت سنگھ کے انتقال پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسونت سنگھ نے پہلے بطور سپاہی اور پھر طویل سیاسی کریئر کے دوران قوم کی خدمت کی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جسونت سنگھ نے بطور وزیر خزانہ بھارت کی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 1998 میں بھارت کے وزیر خارجہ تھے جب مئی میں بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے۔

لاہور اور نئی دہلی کے درمیان 1999 میں بس سروس کے آغاز میں بھی ان کی کوششوں کو اہم تصور کیا جاتا ہے جب کہ چین کے ساتھ سلامتی کے امور پر مذاکرات شروع کرنے کا سہرا بھی اُن کے سر جاتا ہے۔

جسونت سنگھ کو اس وقت مشکل صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا جب 2009 میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی پر اُن کی لکھی گئی کتاب تنازع کی وجہ بن گئی۔

جسونت سنگھ کو چھ سال کے لیے بی جے پی سے نکال دیا گیا تاہم بعدازاں اُنہیں پارٹی میں شامل کر لیا گیا۔

بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی جسونت سنگھ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔

اطلاعات کے مطابق جسونت سنگھ 2014 سے ہی علیل تھے جب وہ اپنے گھر میں گر گئے تھے۔ تاہم رواں سال جون میں عارضہ قلب اور دیگر امراض میں مبتلا ہونے کے باعث وہ اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم جانبر نہ ہو سکے۔

XS
SM
MD
LG