رسائی کے لنکس

ذہنی مریضوں کا جدید سائنسی خطوط پر علاج: فاؤنٹین ہاؤس لاھور


2012年12月11日,在抗议者封阻开罗解放广场附近一座政府楼的入口后,人群与反穆尔西的抗议者冲突。
2012年12月11日,在抗议者封阻开罗解放广场附近一座政府楼的入口后,人群与反穆尔西的抗议者冲突。

اُنیس سو اکہتر سے اب تک اس ادارے سے چار ہزار سے زیادہ ذہنی مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

فاؤنٹین ہاؤس کے نام سے نیو یارک میں قائم ادارے کے تعاون سے لاھور کی مینٹل ہیلتھ سوسائٹی نے پاکستان میں ذہنی مریضوں کا جدید طریقے سے علاج کرنے کی غرض سے اُنیس سو اکہتر میں جو ادارہ قائم کیا اُس کا نام بھی فاؤنٹین ہاؤس ہی رکھاتھا۔

اس ادارے کے قیام میں امریکی مالی امداد بھی صَرف ہوئی اور نفسیاتی طریقہ علاج کی تربیت کے لیے امریکہ سے ماہر ڈاکٹر بھی آتے رہے۔ پاکستان میں اس ادارے کے بانی ڈاکٹر رشید چوہدری مرحوم تھے جن کا دیگر ملکوں کے علاوہ امریکہ کے فاؤنٹین ہاؤس سے خصوصی رابطہ رہا اور یوں آج یہ ایک بے مثال ادارے کے طور پر پاکستان میں موجود ہے۔

فاؤنٹین ہاؤس میں کسی نوعیت کا ذہنی مریض داخل ہو اُس کو مریض نہیں ممبر کہا جاتا ہے اور ماہرین ِنفسیات ان ممبرز کو ایسے گروپس میں تقسیم کرکے رکھتے ہیں کہ ہر ممبر اپنے آپ کو اپنے گروپ میں محفوظ سمجھتا ہے۔ ایک وقت میں فاؤنٹین ہاؤس لاھور میں تین سو کے قریب ممبر قیام پذیر ہوتے ہیں جن کو دس مختلف وارڈز میں رکھا جاتا ہے۔ مردوں کی وارڈیں الگ ہیں اور خواتین کی وارڈیں الگ۔ پھراس کے مزید گروپ بنائے جاتے ہیں جو ان وارڈوں میں رہائش پذیر ہوتے ہیں۔

ان سب سے ہٹ کر ایک جنرل وارڈ ہے جس میں سو کے قریب ممبر رہائش پذیر ہیں۔ اس وارڈ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں اکثر وہ لوگ ہیں جو برسوں پہلے فاؤنٹین ہاؤس آئے اور اب تک یہیں ہیں اور ان میں سے کسی کا کوئی رشتہ دار اس دُنیا میں موجود نہیں ہے یا کم از کم ان سے ملنے یہاں نہیں آتا۔ ان میں سے بعض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں تاہم ان کی کفالت فاؤنٹین ہاؤس اُن امدادی رقوم سے کرتا ہے جو اس ادارے کو مخیر لوگوں کی طرف سے ملتی ہیں۔

اس ادارے کے ایک عہدیدار امتیاز حسین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ممبرز کی دیکھ بھال کے لیے فاؤنٹین ہاؤس میں ایک سو پچیس افراد تعینات ہیں جن میں درجن بھر ڈاکٹرز اور ماہرینِ نفسیات ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں طبی اور نفسیاتی سپیشلسٹوں کو بھی طلب کیا جاتا ہے اور اس ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہارون رشید چوہدری جو کہ معروف ماہرِنفسیات بھی ہیں، ایسے موقعوں پر خود فاؤنٹین ہاؤس آکر جس ممبر کا جو علاج ضروری ہے وہ اپنی نگرانی میں کرواتے ہیں۔

واضح رہے کہ فاؤنٹین ہاؤس میں پرائیوٹ وارڈز بھی ہیں جہاں ایسے ممبرز کو داخل کیا جاتا ہے جن کے لواحقین علاج کا خرچ برداشت کرسکتے ہیں۔ امتیاز حسین کا کہنا تھا کہ یہ خرچ اتنا زیادہ نہیں ہوتا، سب سے مہنگی وارڈ میں ممبر کے لواحقین سے پانچ سو روپے روزانہ لیے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ ماہرینِ نفسیات کی نگرانی، گھر کا سا ماحول اور پھر جدید ترین سائنسی خطوط پر علاج کی وجہ سے فاؤنٹین ہاؤس سے صحت یاب ہوکر جانے والے ممبران کی تعداد ملک میں موجود دماغی امراض کے ہسپتالوں میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ ان کے بقول اُنیس سو اکہتر سے اب تک اس ادارے سے چار ہزار سے زیادہ ذہنی مریض صحت یاب ہوکر معمول کی زندگی گزار رہے ہیں۔

فاؤنٹین ہاؤس میں تعینات ایک ماہرِنفسیات نے بتایا کہ وہ میڈیکل ڈاکٹر بھی ہیں اور اُنہوں نے نفسیات میں بھی ڈگری لی ہوئی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بعض پرانے ممبر جو مستقل فاؤنٹین ہاؤس میں رہتے ہیں اس قابل ہوچکے ہیں کہ اُن کو یہاں باقاعدہ ملازم رکھ لیا گیا ہے اور اُن کو تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مریض کے صحت یاب ہونے کے عمل کو ہم لوگ ایک مثلث سمجھتے ہیں جس کے تین عناصر مریض، ہم لوگ یعنی فاؤنٹین ہاؤس اورمعاشرہ ہےجس میں مریض کے لواحقین بھی شامل ہوتے ہیں۔

اُن کے بقول اگر یہ مثلث قائم رہے تو مریض کی صحت یابی کا امکان بڑھتا رہتا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ جو ممبرز انتہائی پیچیدہ ذہنی امراض میں مبتلا ہوں اُن کی بات اور ہے اور ایسے ممبرز کو شیخوپورہ کے قریب فاروق آباد میں واقع فاؤنٹین ہاؤس کی شاخ میں لے جایا جاتاہے جو کئی ایکڑ رقبے پر واقع ہے اور وہاں عمارت بھی خاصی وسیع و عریض ہے۔ پیچیدہ امراض والے ممبرز کا وہاں رکھنا ہی مناسب سمجھا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے بتایا کہ اس وقت لگ بھگ ساٹھ ممبرز فاؤنٹین ہاؤس کی فاروق آباد شاخ میں زیرِ علاج ھیں۔

فاؤنٹین ہاؤس لاھور کے معمول کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اس ماہرِ نفسیات نے بتایا کہ دن کا آغاز سب ممبر ایک جگہ جمع ہو کر کرتے ہیں جس کو اسمبلی کہا جاتا ہے۔ وہیں سب کو دن بھر کے پروگرام سے مطلع کیا جاتاہے۔ ان پروگراموں میں ورزش، موسیقی، مصوری اور دیگر مشاغل شامل ہوتے ہیں۔ تمام دن یہاں رونق رہتی ہے اور ممبرز کو یہ احساس نہیں ہونے دیا جاتا کہ اُن میں کوئی کمی ہے۔

فاؤنٹین ہاؤس لاھور میں اب بھی غیر ملکی طبی ماہرین ایک پروگرام کے تحت دورے پر آتے رہتے ہیں اور نیو یارک میں قائم فاؤنٹین ہاؤس سے اب تک لاھور کے فاؤنٹین ہاؤس کا گہرا رشتہ آج بھی قائم ہے۔

XS
SM
MD
LG