یوں تو گھر کی سجاوٹ اور تزئین و آرائش کیلئے آج کل بازاروں میں نت نئی خوبصورت اشیاء ہر بازار میں فروخت کیلئے دستیاب ہیں مگر اس سمیت اگر گھر کی دیواروں پر لکڑی اور شیشے کے فریم ورک والے طغریٰ اور سینریاں لگائی جائے تو اس سے گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ گھر کے ڈرائنگ روم، بیڈروم ہو یا لیونگ روم یا ہو آفس، دیواروں پر سجے طغرے اور سینریاں دیکھنے والے کو اچھا تاثر دیتے ہیں۔
کراچی کی جامعہ کلاتھ مارکیٹ کے احاطے میں ایسی ہی قرآنی طغروں کے فریم ورک کی لگ بھگ چھوٹی چھوٹی دکانوں پر مشتمل ایک فریم مارکیٹ موجود ہے
دکانداروں کا کہنا ہے کہ، ’’یہ فریم مارکیٹ گزشتہ 40 سال سے قائم ہے۔‘‘
گھر کی سجاوٹ کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں سے شہری اس مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
لکڑی اور شیشے کے ان فریموں میں قرآنی لوح، اسمائے حسنیٰ، قرآنی آیات، کلمے، سینریاں، وال کلاک اور پینٹنگز وغیرہ فریم کرکے فروخت کیجاتی ہیں۔
ان دکانوں کے کاریگر ہاتھ سے ان طغروں کو مختلف قسم کے لکڑی کے فریم اور شیشے کے ساتھ تیار کرتے ہیں۔
جبکہ شہریوں کی جانب سے اپنے من پسند فریم بھی آرڈر دے کر تیار کروائے جاتے ہیں جن میں تصاویر سمیت دیگر فریم ورک شامل ہوتے ہیں۔
لکڑی اور شیشے کے فریم تیار کرنےوالے ایک کاریگر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ، "ہمارے پاس ہر طرح کے فریم کی تیاری کے آرڈر آتے ہیں۔ لوگ زیادہ تر گھر کی سجاوٹ کیلئے اسمائے حسنیٰ اور قرآنی لوح والے طغرے خریدتے ہیں جبکہ کچھ گاہک اپنی من پسند سینری بھی لکڑی کے فریم میں لگوانے بھی آتے ہیں۔
ان فریموں اور طغروں کی قیمت کے حوالے سے ایک دکاندار نے بتایا کہ، "طغروں کا ہدیہ اسکی لاگت اور سائز کے اعتبار سے ہوتا ہے جبکہ شیشے اور لکڑی کی مناسبت سے بھی اسکی قیمت ہوتی ہے، جبکہ کچھ شہری شیشم کی لکڑی والے فریم کو بھی پسند کرتے ہیں اس لحاظ سے اسکی قیمت زیادہ ہوتی ہے۔‘‘
ایک اور دکاندار نے بتایاکہ "طغرے لینے کے لیے آنے والے چاندی اور سونے کے تار سے بنے ہوئے تغرے بھی بنواتے ہیں۔ ا سکے لئے وہ پہلے سے آرڈر دیتے ہیں پھر ان کو تیار کیا جاتا ہے۔‘‘
جبکہ مختلف اقسام کی چھوٹی بڑی تلواروں کو فریم کرکے دیواروں کو سجانے کیلئے بھی استعمال کیاجاتا ہے۔
ایک نوجوان کاریگر کا کہنا تھا کہ "میں صبح سے شام تک کئی طغرے تیار کرلیتا ہوں جس سے اچھا منافع حاصل ہوجاتا ہے یہی میرا روزگار ہے"۔
فریم لینے آنےوالی ایک خاتون گاہک نے وی او اے کو بتایا کہ" گھر کے ڈرائنگ روم میں لگانے کیلئے انہوں نے عید پر گھر کیلئے بھی کچھ سینریاں اور تغرے فریم کروائے تھے اب رشتے داروں میں شادی کی دعوت میں بھی تحفتاً دینے کا سوچا ہے۔"
طغروں اور مختلف قسم کے شیشے اور لکڑی کے بنے فریموں کو گھر کی سجاوٹ سمیت تحفے کے طور بھی دینے کا رواج ہے۔
کراچی کی جامعہ کلاتھ مارکیٹ کے احاطے میں ایسی ہی قرآنی طغروں کے فریم ورک کی لگ بھگ چھوٹی چھوٹی دکانوں پر مشتمل ایک فریم مارکیٹ موجود ہے
دکانداروں کا کہنا ہے کہ، ’’یہ فریم مارکیٹ گزشتہ 40 سال سے قائم ہے۔‘‘
گھر کی سجاوٹ کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں سے شہری اس مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔
لکڑی اور شیشے کے ان فریموں میں قرآنی لوح، اسمائے حسنیٰ، قرآنی آیات، کلمے، سینریاں، وال کلاک اور پینٹنگز وغیرہ فریم کرکے فروخت کیجاتی ہیں۔
ان دکانوں کے کاریگر ہاتھ سے ان طغروں کو مختلف قسم کے لکڑی کے فریم اور شیشے کے ساتھ تیار کرتے ہیں۔
جبکہ شہریوں کی جانب سے اپنے من پسند فریم بھی آرڈر دے کر تیار کروائے جاتے ہیں جن میں تصاویر سمیت دیگر فریم ورک شامل ہوتے ہیں۔
لکڑی اور شیشے کے فریم تیار کرنےوالے ایک کاریگر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ، "ہمارے پاس ہر طرح کے فریم کی تیاری کے آرڈر آتے ہیں۔ لوگ زیادہ تر گھر کی سجاوٹ کیلئے اسمائے حسنیٰ اور قرآنی لوح والے طغرے خریدتے ہیں جبکہ کچھ گاہک اپنی من پسند سینری بھی لکڑی کے فریم میں لگوانے بھی آتے ہیں۔
ان فریموں اور طغروں کی قیمت کے حوالے سے ایک دکاندار نے بتایا کہ، "طغروں کا ہدیہ اسکی لاگت اور سائز کے اعتبار سے ہوتا ہے جبکہ شیشے اور لکڑی کی مناسبت سے بھی اسکی قیمت ہوتی ہے، جبکہ کچھ شہری شیشم کی لکڑی والے فریم کو بھی پسند کرتے ہیں اس لحاظ سے اسکی قیمت زیادہ ہوتی ہے۔‘‘
ایک اور دکاندار نے بتایاکہ "طغرے لینے کے لیے آنے والے چاندی اور سونے کے تار سے بنے ہوئے تغرے بھی بنواتے ہیں۔ ا سکے لئے وہ پہلے سے آرڈر دیتے ہیں پھر ان کو تیار کیا جاتا ہے۔‘‘
جبکہ مختلف اقسام کی چھوٹی بڑی تلواروں کو فریم کرکے دیواروں کو سجانے کیلئے بھی استعمال کیاجاتا ہے۔
ایک نوجوان کاریگر کا کہنا تھا کہ "میں صبح سے شام تک کئی طغرے تیار کرلیتا ہوں جس سے اچھا منافع حاصل ہوجاتا ہے یہی میرا روزگار ہے"۔
فریم لینے آنےوالی ایک خاتون گاہک نے وی او اے کو بتایا کہ" گھر کے ڈرائنگ روم میں لگانے کیلئے انہوں نے عید پر گھر کیلئے بھی کچھ سینریاں اور تغرے فریم کروائے تھے اب رشتے داروں میں شادی کی دعوت میں بھی تحفتاً دینے کا سوچا ہے۔"
طغروں اور مختلف قسم کے شیشے اور لکڑی کے بنے فریموں کو گھر کی سجاوٹ سمیت تحفے کے طور بھی دینے کا رواج ہے۔