رسائی کے لنکس

طیارے کے حادثے کے مقام پر لاشوں کی تلاش جاری، فرانس میں سوگ


تباہ شدہ جہاز کا ایک 'فلائیٹ ریکارڈ' جائے حادثہ سے برآمد کر لیا گیا ہے جس کا پیرس میں تجزیہ کیا جارہا ہے۔ فرانس کے صدر فرانسواں اولاں، جرمن چانسلر آنگیلا مرخیل اور اسپین کے وزیراعظم ماریانو راخوئے بھی بدھ کو جائے حادثہ کا دورہ کر رہے ہیں۔

فرانس کے جنوب مغرب میں منگل کو گر کر تباہ ہونے والے جرمنی کی ایک فضائی کمپنی کے مسافر طیارے کے ملبے سے لاشیں نکالنے کے لیے امدادی کارکنوں نے بدھ کو کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کیا ہے جب کہ فرانس کے صدر فرانسواں اولاں، جرمن چانسلر آنگیلا مرخیل اور اسپین کے وزیراعظم ماریانو راخوئے بھی بدھ کو جائے حادثہ کا دورہ کر رہے ہیں۔

جرمنی کی فضائی کمپنی لفتھانزا کی ذیلی کمپنی "رمن ونگز" کی ایئربس اے-320 منگل کو بارسلونا سے جرمن شہر ڈوسلڈورف جاتے ہوئے فرانس کے پہاڑی علاقے ایلپس میں گر کر تباہ ہوئی تھی اور اس پر سوار تمام 150 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

لفتھانزا کے مطابق وہ اس واقعے کو فی الوقت ایک حادثے کے طور پر دیکھ رہی ہے اور اس نے کہا ہے کہ واقعے میں کسی قسم کی دہشت گردی کا تذکرہ کرنا قیاس آرائی ہو گا۔

وائٹ ہاؤس نے بھی کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات سے اس واقعے میں دہشت گردی کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

تباہ شدہ جہاز کا ایک 'فلائیٹ ریکارڈ' جائے حادثہ سے برآمد کر لیا گیا ہے جس کا پیرس میں تجزیہ کیا جارہا ہے۔

جرمن ونگز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے بدھ کو اپنی متعدد پروازیں منسوخ کر دی ہیں کیونکہ ان کے عملے نے فی الوقت کام روکنے کی درخواست کی تھی۔ کمپنی نے جہاز کی تباہی پر "انتہائی دکھ اور افسوس" کا اظہار کرتے ہوئے عزم کیا ہے کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

منگل کو رات دیر گئے جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں روک دی گئی تھیں جو کہ بدھ کی صبح دوبارہ شروع کی گئیں۔

ایئرلائن کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھامس ونکلمان نے بتایا کہ راڈار سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق طیارہ 11500 میٹر کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا اور پھر تقریباً آٹھ منٹ تک اس کی بلندی کم ہوتی رہی، جب کہ اس کا راڈار سے آخری رابطہ 1800 میٹر کی بلندی پر ہوا۔

ان کے بقول طیارے کی معمول کی جانچ پڑتال ڈوسلڈورف میں پیر کو ہوئی تھی۔

جہاں یہ طیارہ گر کر تباہ ہوا وہاں برف سے ڈھکا ہوا پہاڑ ہے اور یہاں تک امدادی کارکن صرف ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی پہنچ پا رہے ہیں۔

واشنگٹن میں صدر براک اوباما نے اپنے ایک پیغام میں "یورپ، خاص طور پر جرمنی اور اسپین کے عوام" سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

XS
SM
MD
LG