رسائی کے لنکس

فرانس: صدر میخواں کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فرانس میں پنشن اصلاحات اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی قانون سازی پر اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کردہ عدم اعتماد کی دو تحاریک ناکام ہو گئی ہیں۔

صدر ایمانوئیل میخواں کی حکومت کے خلاف پیر کو پارلیمان کے ایوانِ زیریں یعنی قومی اسمبلی میں پہلی تحریکِ عدم اعتماد کو 278 ووٹ ملے جب کہ دوسری قرار داد صرف 94 ووٹ ہی حاصل کر سکی۔

فرانس کی 577 رکنی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 287 ارکان کی حمایت درکار تھی۔ البتہ دونوں تحاریک کی منظوری کے لیے حزبِ اختلاف مطلوبہ ووٹ حاصل نہ کر سکی۔

اپوزیشن کی تحاریک اسمبلی سے منظور ہو نے کی صورت میں حکومت پنشن اصلاحات نہیں کر سکتی تھی جب کہ صدر ایمانوئیل میخواں کو نئے انتخابات کا بھی اعلان کرنا پڑتا۔

حکومت کے خلاف پیش کردہ دونوں تحاریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اعلان کیا ہےکہ اب ایوان میں پینشن سے متعلق بل لاگو ہو گیا ہے۔

صدر میخواں کی جماعت کو قومی اسمبلی میں تمام جماعتوں کے مقابلے میں زیادہ نشستیں حاصل ہیں تاہم ایوان میں برتری برقرار رکھنے کے لیے انہیں دیگر جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔

خیال رہے کہ وزیرِ اعظم الزبتھ بورن نے قومی اسمبلی میں پینشن بل کو اپنے آئینی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس بل کے تحت ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 62 سے بڑھا کر 64 برس کرنے کی تجویز ہے۔ فرانس کی سینیٹ نے گزشتہ ہفتے ہی پنشن کی عمر سے متعلق یہ بل منظور کیا تھا۔

حکومت کے پینشن اصلاحات منصوبے کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاج شروع کیا گیا جب کہ پارلیمان میں حکومت کے خلاف اپوزیشن نے تحاریکِ عدم اعتماد پیش کیں۔

وزیرِ اعظم نے چونکہ یہ بل ایوانِ زیریں کے ارکان کی منظوری کے بغیر لاگو کرتے ہوئے آگے بڑھا دیا ہے اس لیے اب ملک کی آئینی کونسل اس کا جائزہ لے گی۔ اس کے بعد صدر اس پر دستخط کر سکیں گے اور یہ قانون نافذ ہو سکے گا۔

فرانس کی آئینی کونسل کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی قانون کے مسودے کے نکات میں تبدیلی کر سکتی ہے لیکن عمومی طور پر وہ اس اختیار کو استعمال نہیں کرتی اور بل کو منظوری کے لیے آگے بڑھا دیا جاتا ہے۔

مزدور تنظیمیں اس بل کو غیر منصفانہ قرار دے رہی ہیں۔ ٹرانسپورٹ، توانائی اور صفائی سے متعلق مزدور یونینوں اور تنظیموں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہےجب کہ رواں ہفتے ہڑتال کی کال بھی دی گئی ہے۔

دارالحکومت پیرس میں گزشتہ دو ہفتوں سے خاکروبوں کا احتجاج جاری ہے اور وہ کچرا نہیں اٹھا رہے جس کی وجہ سے شہر کی گلیوں میں تعفن پھیل رہا ہے۔

واضح رہے کہ مغربی یورپ کے ممالک کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں شرح پیدائش میں کمی اور نوجوان کام کرنے والے افراد کی قلت شامل ہے جس کے سبب ریٹائرمنٹ کے لیے پروگرام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG