رسائی کے لنکس

پاکستانی مدر ٹریسا ڈاکٹر روتھ فاؤ انتقال کرگئیں


فائل
فائل

ڈاکٹر روتھ فاؤ کراچی میں مقیم تھیں جہاں انہوں نے جذام کے خاتمے کے لیے چھ دہائیاں قبل 'میری ایڈ لیڈ سوسائٹی‘ قائم کی تھی۔

پاکستان میں لگ بھگ چھ دہائیوں تک جذام یعنی ’کوڑھ‘ کے مرض کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی جرمن ڈاکٹر روتھ فاؤ انتقال کر گئی ہیں۔

وہ کراچی میں مقیم تھیں جہاں انہوں نے جذام کے خاتمے کے لیے چھ دہائیاں قبل 'میری ایڈ لیڈ سوسائٹی‘ قائم کی تھی۔

اپنے وطن کو چھوڑ کر پاکستان میں جذام سے متاثرہ مریضوں کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے پر ڈاکٹر روتھ فاؤ کو "پاکستانی مدر ٹریسا" بھی کہا جاتا تھا۔

پاکستان کے صدر ممنون حسین نے ڈاکٹر روتھ فاؤ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ جذام کے خاتمے کے لیے ڈاکٹر روتھ فاؤ کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔

اپنے بیان میں صدر نے کہا ہے کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ نے خدمتِ انسانیت کے لیے اپنا وطن چھوڑ کر پاکستان کو اپنا وطن بنایا جس کے باعث پاکستانی قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی عمر 87 سال تھی اور رواں ہفتے علالت کے سبب اُنھیں کراچی کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں بدھ کی شب وہ انتقال کرگئیں۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے انہیں ہلالِ امتیاز اور ستارۂ قائداعظم جیسے نمایاں سول ایوارڈز سے نوازا تھا۔

XS
SM
MD
LG