وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری مصالحت کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں خود عوام کو حقیقی شراکت داری کا موقع دیا جائے۔
ہفتے کو اسلام آباد میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کے ساتھ ملاقات میں انھوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں مصالحتی کوششوں کے دوران افغانستان کی علاقائی خودمختاری کو یقینی بنانا نہایت اہم ہے۔
سرکاری طور پر جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نے مسٹر ملی بینڈ پر زور دیا کہ ان کے ملک میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تقرری پر عائد پابندی ختم کی جائے اور ان کے ساتھ بھی دوسری جنوبی ایشیائی ملکوں کے ڈاکٹروں ہی کی طرح سلوک روا رکھا جائے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ برطانیہ کی طرف سے پاکستانی درخواست گزاروں خاص طور پر ڈاکٹروں اور طالب علموں کے ساتھ ویزوں کے اجراء میں کوئی امتیازنہیں برتا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں تعطل سمیت دوسرے مسائل حل کیے جانے چاہیے۔
برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر پاکستانی ڈاکٹروں کی تقرری پر پابندی کے معاملے کو دیکھیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانیوں کو ویزوں کے اجراء کی مدت پہلے ہی کم کرکے 15روز تک کی جاچکی ہے اور اس ضمن میں مشکلات دور کرنے کے لیے مزید اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔
ڈیوڈ ملی بینڈ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جاری جنگ اور افغانستان میں امن واستحکام کی بحالی کے حوالے سے پاکستان کا کردار سب سے اہم ہے۔