رسائی کے لنکس

گلگت بلتستان میں تھری جی اور فور جی آزمائشی سروسز جاری رکھنے کی اجازت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کی جانب سے ایک نجی کمپنی کو تھری جی اور فور جی سروسز فراہم کرنے کے فیصلے کو عارضی طور معطل کرتے ہوئے اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کو تھری جی اور فور جی کی سروسز آزمائشی طور پر جاری رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

گلگت بلتستان کی چیف کورٹ کے ایک دو رکنی بینچ نے 'ایس سی او' کی طرف سے دائر کی جانے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ فریقوں کا ایک ماہ کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

آرمی کی کمیونیکیشن ونگ 'ایسی سی او 'کے وکیل عدنان حسین کی طرف سے 18 اپریل کو عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست میں ایس سی او نے پی ٹی اے کی طرف سے گلگت بلتستان کے لیے ایک نجی موبائل فون کمپنی کو تھری جی اور فور جی سروسز کا لائسینس دینے کے معاملے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

ایس سی او نے عدالت میں دائر کی درخواست میں گلگت بلتستان کونسل، پی ٹی اے ، فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ اور گلگت بلتستان کی حکومت کو فریق بنایا۔

عدنان حسین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پاکستان میں ’چائنا موبائل، ’زونگ' کی طرف سے 5 مئی کو گلگت بلتستان میں تھری جی اور فور جی کی سروس شروع کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

عدنان حسین نے کہا کہ ایس سی او کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور گلگت بلتسان میں ٹیلی کمیونی کیشن کی سروسز فراہم کرنے کے حوالے سے کلی اختیارحاصل ہے اور ان کے بقول جب تک 'ایس سی او' جس قانون کے تحت قائم کی گئی اس میں ترمیم نہیں کی جاتی اس وقت تک 'پی ٹی اے' کسی دوسری کمپنی کو گلگت بلتستان میں تھری جی یا فور جی سروس کے لیے لائسینس جاری نہیں کر سکتی ہے۔

دوسری پی ٹی اے کے حکام سے ان کا موقف جاننے کے لیے درخواست کے باوجود ان کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

عدنان حسین نے کہا کہ بعض سیکورٹی وجوہات کی بنا پر صرف ایس سی او پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور شمالی علاقوں گلگت میں 1976 سے ایک قانون کے تحت ٹیلی کمیونیکیشن کی سروسز فراہم کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ' ایس سی او' آزمائشی بنیادوں پر گلگت بلتستان میں گزشتہ دو سالوں سے تھری جی اور فور جی کی سروسز فراہم کر رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG