رسائی کے لنکس

جمعے کے خطبات کا نصاب بنایا جارہا ہے، وزیرِ داخلہ


پاکستان کے وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کی مساجد میں جمعے کے خطبات کا نصاب بنایا جا رہا ہے تاکہ عوام کو عملی زندگی سے متعلق موضوعات پر آگاہی فراہم کی جائے۔

تاہم اُنھوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں کہ اس منصوبے پر کتنا کام ہو چکا ہے اور کیا مذہبی شخصیات سے اس بارے میں مشاورت کی گئی ہے یا نہیں۔

ایک مذہبی تنظیم پاکستان علما کونسل کے سربراہ حافظ طاہر اشرفی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ جمعے کے خطبوں کو یکساں بنانے کی تجویز تو اُن کے بقول اچھی ہے لیکن اس پر مشاورت ضروری ہے۔

’’قرآن و سنت کی روشنی میں اور موجودہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے اگر کچھ موضوعات کا انتخاب کر کے حکومت دیدے کہ ان پر بات کرنے کی ضرورت ہے تو کیوں نہیں بات ہو سکتی۔۔۔ لیکن اس کے لیے ضرورت ہے کہ باہمی مشاورت سے چیزوں کو کیا جائے۔‘‘

دریں اثنا وزیر داخلہ احسن اقبال نے یہ بھی کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں طالب علموں کو خیالات کا اظہار کرنے کے مواقع حاصل ہونے چاہئیں اور اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اس بارے میں موثر کردار ادا کریں۔

احسن اقبال نے ملک میں اعلیٰ تعلیم کے نگران ادارے 'ہائیر ایجوکیشن کمیشن' میں ایک اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ایک دوسرے کے نقطہ نظر کے اختلافات کو برداشت کرنے کی روش کو ترویج دینے کے لیے نوجوانوں کو تربیت دی جائے۔

وزیر داخلہ نے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور یونیورسٹیوں کے بعض طلبہ کے انتہا پسند تنظیموں سے تعلق پر ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی انتہا پسندانہ مواد تک رسائی کے سدباب اور انتہا پسندی کے خلاف بیانیے کی تشکیل کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔

حافظ طاہر اشرفی کہتے ہیں کہ اس سے قبل بھی انتہا پسندی کے تدارک کے لیے قومی بیانیے کی تشکیل پر بات ہوتی رہی ہے لیکن اُن کے بقول اس پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG