رسائی کے لنکس

خلیج گنی میں یونانی آئل ٹینکر پر قزاقوں کا قبضہ


خلیج گنی میں قزاقی
خلیج گنی میں قزاقی

خلیج گنی کے علاقے میں قزاقی ایک بڑے مسئلے کے طورپر سامنے آرہی ہے، لیکن ابھی اس کا جحم اتنا زیادہ نہیں ہے جتنا کہ چند برس پہلے صومالیہ کے ساحلی علاقوں میں تھا۔

خلیج گنی میں یرغمال بنایا جانے والے ایک بحری آئل ٹینکر کی نائیجریا کے ساحل کے قریب نشان دہی ہوئی ہے اور خیال کیا جارہاہے کہ اس پر موجود عملے کے تمام 24 روسی ارکان محفوظ ہیں۔

یونان کی جہازراں کمپنی گولڈن انرجی منیجمنٹ نے بدھ کے روز کہا کہ بحری ٹینکر بدستور قراقوں کے قبضے میں ہے۔

قزاقوں نے یونان کا ملکتی بحری جہاز انرجی جنٹریشن کو منگل کے روز ٹوگو کے ساحل کے قریب اپنے قبضے میں لیاتھا۔ قزاقوں کے حملے کے وقت آئل ٹینکر دارالحکومت لومے سے تقریباً 27 کلومیٹر کے فاصلے پر لنگر انداز تھا۔

ٹوگو کی بحریہ نے عملے کی جانب سے مدد کی اپیل پر فوری ردعمل کرتے ہوئے قزاقوں پر فائرنگ کی لیکن حملہ آور ٹینکر پر قبضہ کرنے اور اسے اپنے ساتھ لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔

جہاز راں کمپنی کا کہناہے کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور بظاہر ایسا دکھائی دیتاہے کہ قراق ٹینکر سے تیل چرانا چاہتے ہیں۔

خلیج گنی کے علاقے میں قزاقی ایک بڑے مسئلے کے طورپر سامنے آرہی ہے، لیکن ابھی اس کا جحم اتنا زیادہ نہیں ہے جتنا کہ چند برس پہلے صومالیہ کے ساحلی علاقوں میں تھا۔
انٹرنیشنل میری ٹائم بیورو نے کہا ہے کہ خلیج گنی کے قزاق عموماً سامان پر قبضے کے بعد عملے کے ارکان کو آزاد کردیتے ہیں جب کہ صومالی قزاق تاوان ملنے تک عملے کو اپنی قید میں رکھتے تھے۔
XS
SM
MD
LG