رسائی کے لنکس

جنوبی فلپائن کے سیاحتی مقام سے تین غیر ملکی اغوا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

حال ہی میں حکومت نے مسلمان باغیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کے اقدامات کیے ہیں مگر اس واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ سلامتی کی صورتحال بدستور کمزور ہے۔

فلپائن میں فوج نے منگل کو کہا ہے کہ سیاحوں میں مقبول ایک جنوبی جزیرے سے کینیڈا کے دو سیاح، ناروے کا ایک شہری اور فلپائن کی ایک خاتون کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ ناروے کا شہری وہاں مینیجر کے طور پر کام کرتا تھا۔

فلپائن کی فوج کے کیپٹن ایلبرٹو کیبر نے کہا ہے کہ ان چاروں کو پیر کی رات سمل جزیرے سے اوشن ویو سیاحتی مقام سے اسلحے کی نوک پر اغوا کیا گیا۔ یہ جزیرہ منڈناؤ جزیرے کے سب سے بڑے شہر ڈیواؤ سٹی کے قریب واقع ہے۔ جنوبی فلپائن کا یہ علاقہ طویل عرصہ تک شورش کی زد میں رہا ہے۔

حال ہی میں حکومت نے مسلمان باغیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کے اقدامات کیے ہیں مگر اس واقعے سے پتہ چلتا ہے کہ سلامتی کی صورتحال بدستور کمزور ہے۔

ڈیواؤ کا علاقہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے نسبتاً پر امن رہا ہے۔ 2014 میں حکومت نے سب سے بڑے باغی مسلم گروہ کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا جس سے جنوب میں جاری 45 سالہ جنگ ختم ہوئی جس میں 120,000 افراد ہلاک جبکہ 20 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔

کیپٹن کیبر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’چار افراد کو اغوا کیا گیا مگر ہمیں یہ نہیں معلوم کہ اس کے پیچھے کون ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حملے کے وقت سیاحتی مقام پر 30 سیاح موجود تھے۔

’’ایسا لگتا ہے کہ غیر ملکی اس کا نشانہ تھے اور سیاحوں کو بغیر تفریق کے اغوا نہیں کیا گیا۔‘‘

کینیڈا کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نکولس ڈائر نے کہا ہے کہ وہ اغوا کے اس واقعے سے آگاہ ہیں مگر انہوں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مزید معلومات دینے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق ’’دو جاپانی سیاحوں نے اغوا کو روکنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ حملہ آور اغوا کیے جانے والے سیاحوں کو لے کر منڈناؤ کی طرف بھاگ گئے۔‘‘

2001 میں بھی القاعدہ سے وابستہ شدت پسند گروپ ابو سیاف نے غیر ملکی سیاحوں کو سمل جزیرے سے اغوا کرنے کی کوشش کی تھی مگر ناکام رہے۔ اس حملے میں سکیورٹی کے تین اہلکار مارے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG