رسائی کے لنکس

پاکستان: اسکول کے باہر فائرنگ سے محافظ ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ضلعی پولیس افسر غلام مبشر میکن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اب تک کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے جنوبی ضلع ڈیرہ غازی خان میں لڑکوں کے ایک ہائی اسکول کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اسکول کا محافظ ہلاک ہو گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔

پیر کو فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم ضلعی پولیس افسر غلام مبشر میکن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اب تک کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا۔

تاہم اُنھوں نے تسلیم کیا کہ اس واقعہ کے بعد اس خدشے کا اظہار جا رہا تھا کہ کچھ شدت پسند اسکول میں داخل ہو گئے ہیں لیکن بعد میں یہ بات غلط ثابت ہوئی۔

’’702 بچے اس اسکول میں زیر تعلیم ہیں، سب محفوظ ہیں، تمام اساتذہ محفوظ ہیں۔‘‘

پشاور میں گزشتہ سال 16 دسمبر کو طالبان جنگجوؤں کے آرمی پبلک اسکول پر حملے میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت طالب علموں کی تھی۔

اس حملے کے بعد ملک بھر میں اسکولوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔

اُدھر صوبہ پنجاب اور سندھ پولیس نے مشترکہ کارروائی کر کے سات مغوی اہلکاروں کو بازیاب کروا لیا، ان اہلکاروں کو ہفتہ کی شب صوبہ سندھ کے کچے کے علاقے اوباڑو سے ڈاکو اغوا کر کے لے گئے تھے۔

پنجاب اور سندھ پولیس کی بھاری نفری نے پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے کارروائی شروع کر رکھی تھی جس میں اطلاعات کے مطابق سینکڑوں اہلکاروں نے حصہ لیا اور اُنھیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی مدد بھی فراہم کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکو پولیس اہلکاروں کو درختوں سے ڈھکے ایک علاقے میں پھینک کر فرار ہو گئے تھے، جنہیں بازیاب کروا کے اُن کے علاقوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG