رسائی کے لنکس

ہیٹی: زلزلے کے متاثرین کے لیے مستقل کیمپ کی تیاری


美国宇航局空间站34号外空间探索使命指挥员凯文.福特在空间站的太空舱内观看一个飘浮在他和摄像机之间的水泡反映出自己的形象。
美国宇航局空间站34号外空间探索使命指挥员凯文.福特在空间站的太空舱内观看一个飘浮在他和摄像机之间的水泡反映出自己的形象。

اگلے چند ہفتوں کے دوران ہیٹی میں بارشوں کا موسم شروع ہونے والا ہے اور وہاں حکام کی کوشش ہے کہ کہ کس طرح حالیہ زلزلے کے متاثرین کو سر چھپانے کی کوئی جگہ فراہم کی جائے۔اولین ترجیح یہ ہے کہ تباہ شدہ صدارتی محل کے سامنے چیپمس ڈی مارس نامی پارک میں موجود لوگو ں کو کہیں اور منتقل کیا جائے۔اس سلسلے میں حکومت شہر سے باہر ایک مستقل کیمپ کی تیاری میں مصروف ہے۔

سلوا لوئس 12 جنوری کے تباہ کن زلزلے کے بعد سے پورٹ آ پرنس کے چیمپس ڈی مارس کے پناہ گزین کیمپ میں گزارہ کررہے ہیں۔حکومت کے مطابق بارشیں شروع ہونے سے پہلے یہاں کے مکینوں کو منتقل ہونا پڑے گا۔ لیکن سلوا جیسے بہت سے لوگ اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے پاس ملازمت نہیں۔ ملک تباہ حال ہے۔۔اور آپ مجھے ایسی جگہ بھیجنا چاہتے ہیں جہاں میں کسی کو نہیں جانتا۔ میں کس طرح زندہ رہونگا۔۔یہاں کم از کم میں ان لوگوں کو جانتا تو ہوں۔میں ان سے کچھ کھانے کو مانگ بھی سکتا ہوں۔

چیمپس ڈی مارس زلزلے کے بعد سے بہت تبدیل ہو چکا ہے۔دو مہینے پہلے لوگ یہاں کھلے آسمان تلے صرف چادروں اور کمبل کے بنے خیموں میں رہ رہے ہیں۔لیکن اب بہت سوں نے اپنی سال بھر کی کمائی سے یہاں لکڑی اور ٹین کے ڈھانچے بنا لیے ہیں۔۔اور یہاں بار اور میوزک اسٹور جیسے بزنس بھی کھل چکے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہےکہ یہ لوگ یہاں نہیں رہ سکتے۔اور ان لوگوں کو پانچ میں سے کسی ایک جگہ کو منتخب کرنے کو کہا ہے جن میں اپنے پرانے گھروں کو واپسی یا شہر سے دور اس کیمپ میں منتقلی ہے۔

یہاں مزدور ٹوائلٹ اور غسل خانے بنانے میں مصروف ہیں۔یہاں آٹھ ہزار لوگوں کے لیے خیمے لگائے گئے ہیں اور 50 چوکیدار ہمہ وقت یہاں موجود ہونگے۔یہاں باسکٹ بال کورٹ اور فٹ بال کے لیے میدان بھی بنائی جارہی ہے۔پانی کے لیے ایک کنواں بنایا گیا ہے۔یہاں کے70 فیصد رہائشی چیمپس ڈی مارس سے آئینگے۔

چیمپس ڈی مارس کے اکثر رہائشی یہاں آنا چاہتے ہیں۔ 26 سالہ لوئس فرانٹو کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ہمیں منتقل کرنا چاہتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں بشرطیکہ یہ محفوظ ہو۔

جین بارتھیل می کا کہنا ہے کہ وہ سر چھپانے کے لیے ایک بہتر جگہ چاہتی ہے۔بارش سے ان کی پلاسٹک کی چھت پانی سے بھر جاتی ہے۔جس سے مچھروں کی بھر مار ہو جاتی ہے۔

لیکن قریب ہی رہنے والی اسکی ماں بیمار ہے۔اور اسے فکر ہے کہ وہ اپنی ماں کو حسب خواہش دیکھنے نہیں جاسکتی کیونکہ اسے دور بسایا جاسکتا ہے۔

حکومت کچھ ہی ہفتوں میں لوگوں کو چیمپس ڈی مارس سے منتقل کرنا شروع کردے گی۔ امید ہے کہ اس وقت تک بارش تھمی رہے گی۔

XS
SM
MD
LG