رسائی کے لنکس

حماس کے بانی کے بیٹے کی سیاسی پناہ کی درخواست کی سماعت


فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے ایک بانی رہنما کے ایک بیٹے ، موصاب حسن یوسف ،بدھ کو مغربی ریاست کیلی فورنیا میں امیگریشن جج کے سامنے پیش ہوکر امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواست کریں گے۔

ایک عشرے تک اسرائیل کے لیے جاسوسی کا کام کرنے والے یوسف کا کہنا ہے کہ اُن کی فراہم کردہ معلومات سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی شِن بِٹ( Shin Bet )کو متعدد خودکش بم دھماکوں کو روکنے اور اہم فلسطینی عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے میں مدد ملی۔

اگر سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کر کے اُنھیں ملک بدر کر دیا گیا تو عیسائی مذہب قبول کرنے والے اِس 32 سالہ فلسطینی مخبرکا کہنا ہے کہ اُسے غدار تصور کرنے والے قتل کردیں گے۔ حال ہی میں اُس نے اپنی زندگی کے بارے میں”حماس کا بیٹا “ کے عنوان سے ایک کتاب بھی شائع کی ہے۔

یوسف کا شمار Shin Bet کے انتہائی قابل اعتبار مخبروں میں ہوتا تھا اور انٹیلی جنس کی کارروائیوں کے دوران اُسے ”دی گرین پرنس“ یا سبز شہزادے کا نام دیا گیا تھا جو حماس کے جھنڈے کاایک رنگ اور اِس عسکری تنظیم میں اُس کے باپ، شیخ حسن یوسف ،کی امتیازی حیثیت کی علامت ہے۔ حماس کے اِس مرکزی لیڈر نے، جو اِن دنوں ایک اسرائیلی جیل میں چھ سال قید کی سزا کاٹ رہاہے، مارچ میں یوسف سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG