رسائی کے لنکس

حقانی نیٹ ورک: پاکستان کو بین الاقوامی اقدام پرعمل درآمدکرنا ہوگا


پی جے کراؤلی
پی جے کراؤلی

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ ضرورت اِس بات کی ہےکہ اقوامِ متحدہ کےسارے رکن ممالک حقانی نیٹ ورک پرعائد کی گئی سفری پابندیوں پر عمل درآمد کریں، اُن کے اثاثوں کو منجمد اور اُن کے افراد کےساتھ ہتھیاروں کی بندش پرعمل کریں۔

یہ بات محکمہ خارجہ کے ترجمان فلپ جےکراؤلی نےجمعے کو ایک سوال کے جواب میں کہی۔

اُن سے پوچھا گیا کہ حقانی نیٹ ورک کے کلیدی لیڈروں اور فنڈ مہیا کرنے والوں کے خلاف امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کے اقدام کا حکومت پاکستان پر کیا اثر پڑا ہے، اور یہ کہ کیا اِس اقدام کی روشنی میں حکومتِ پاکستان کو کوئی مخصوص پیشرفت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

پی جے کراؤلی نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے رُکن کی حیثیت سے پاکستان کو بین الاقوامی اقدام پرعمل درآمد کرنا ہوگا۔

ترجمان نے امریکی محکمہ مالیات کے انتظامی حکم نامے نمبر 13224کا حوالہ دیا جس کے تحت امریکی حکومت کی عملداری میں نیٹ ورک کی املاک کو روک دیا جائے گا، اور امریکی لوگوں پرممانعت عائد ہوگی کہ وہ حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنےوالوں کے ساتھ کسی طرح کی لین دین میں ملوث نہ ہوں۔

یاد رہے کہ حقانی نیٹ ورک کو نہ صرف دہشت گرد قرار دیا گیا ہے بلکہ القاعدہ کےسرغنہ اسامہ بن لادن یا طالبان سے وابستہ ہونے پر 19جولائی 2010ء کواُسے اقوام متحدہ کی نمبر 1267والی مربوط فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG