رسائی کے لنکس

جنسی زیادتی کے قانون کے غلط استعمال پر زیر تکمیل فلم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہالی وڈ میں مشہور ڈائریکٹر ہاروی وینسٹن کے خواتین سے زیادتی کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف عالمی مہم زور پکڑ گئی ہے اور بالی وڈ میں بھی خواتین کو ہراساں کئے جانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

بھارت میں خواتین سے زیادتی کے خلاف قانون کے غلط استعمال پر فلم بنائی جارہی ہے جس کا نام ہے، سیکشن 375،۔

منیشن گپتا کی ڈائریکشن میں بننے والی سیکشن375 میں اکشے کھنہ اور ریچا چڈھا نے مرکزی کردار ادا کئے ہیں۔ فلم کی کہانی ایسے پیچیدہ ریپ کیس سے متعلق ہے جو عدالت کو بھی چکرا کر رکھ دیتا ہے کہ کیس واقعی زیادتی کا ہے یا نہیں۔ اس کے ذریعے قانون کے غلط استعمال کو اجاگر کیا گیا ہے۔

فلم میں اکشے کمار ڈیفنس وکیل اور ریچا چڈا پبلک پراسیکیوٹر کے روپ میں’ ریپ‘قوانین پر عدالت میں بحث کرتے نظر آئیں گے۔

ٹائمز ناؤ نیوز کے مطابق فلم کو ڈائریکٹ کرنے سے پہلے دوسال تک عدالتوں میں ریپ کیسز کی سماعت سننے والے منیش گپتا کا کہنا ہے کہ قانون کا خواتین اور مرد دونوں ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور عدالت اور پولیس کو کنفیوز کرتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے کسی بھی واقعہ میں پورا خاندان برباد ہو جاتا ہے۔

عدالت میں ریپ متاثرین ان کے گھر والوں سے بات چیت سے اندازہ ہوا کہ زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کے لئے زندگی موت سے بدتر ہو جاتی ہے۔

فلم’ سیکشن 375 ‘کے رواں برس کے آخر تک ریلز ہونے کا امکان ہے۔ بھارت میں انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کا سیکشن 375‘مرد وخواتین کی جانب سے’ زنا‘بالرضا اور بالجبر سے متعلق ہے، اس میں خواتین کو’ ریپ‘کا نشانہ بنانے اور انہیں جنسی تعلقات کے لیے ہراساں یا بلیک میل کرنے سے متعلق بھی نظریات پیش کئے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG