رسائی کے لنکس

جکارتہ: سخت گیر محاذ کے کارکنان کی فیس بک کے صدر دفتر تک ریلی


فیس بک کی جانب سے ایک سخت گیر گروپ کے ’پیجز‘ کو، جن میں مبینہ طور پر نفرت کو فروغ دیا جا رہا تھا، ’بلاک‘ کیے جانے کے عمل کے خلاف احتجاج کے طور پر انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں جمعے کے روز تقریباً 200 افراد نے فیس بک کے صدر دفتر کے سامنے ایک ریلی نکالی۔

مظاہرہ، جس کا انعقاد سخت گیر ’اسلامی دفاعی محاذ‘ (ایف پی آئی) نے کیا تھا، ایک مسجد سے شروع ہو کر ادارے کے صدر دفتر تک مارچ کیا، جس کے گرد پولیس نے گھیراؤ کر رکھا تھا۔

متعدد مظاہرین نے تحریر شدہ نعروں کے کتبے اٹھائے ہوئے تھے، جن میں لکھا تھا: ’’مسلمانوں پر مظالم بند کرو‘‘ اور ’’برائے مہربانی فیس بک کو دیکھ کر ہماری حیثیت کا اندازہ نہ لگایا جائے‘‘۔

’ایف پی آئی‘ کے ترجمان، سلامت معارف نے کہا ہے کہ ’’ہم جاننا چاہیں گے کہ فیس بک نے ہمارے اکاؤنٹ کیوں بند کیے، جب کہ اُن کے اکاؤنٹ کھلے ہوئے ہیں جو ہمارے راہنماؤں اور اسلام کو بُرا بھلا کہہ رہے ہیں‘‘۔

معارف نے کہا کہ ’’ہم انصاف چاہتے ہیں اور اسلامی اکاؤنٹس کے خلاف امتیاز نہیں چلے گا‘‘۔

فیس بک کی خاتون ترجمان، پُتری آریانی نے کہا کہ کمپنی اکاؤنٹ ہولڈروں کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ نیٹ ورک استعمال کرتے ہوئے دوسری طرف کا نکتہ نظر پیش کریں اور آگہی پھیلائیں۔ لیکن، ایسے مواد کو ’’ڈلیٹ‘‘ کر دیا جاتا ہے جس سےنفرت اور تشدد کی حوصلہ افزائی ہوتی ہو۔

’ایف پی آئی‘ اس بات کی خواہاں ہے کہ انڈونیشیا میں شریعہ کا قانون نافذ ہو، جو دنیا میں مسلمانوں کا سب سے بڑی اکثریت والا ملک ہے، جس کی قیادت ایک سیکولر حکومت کر رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG