رسائی کے لنکس

حفظانِ صحت اصلاحات: حتمی مسودہ قانون پراوباما اگلے ہفتے دستخط کریں گے


امریکی کانگریس
امریکی کانگریس

ابلاغِ عامہ کی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس نے جمعرات کے روز حفظانِ صحت میں اصلاحات کے تاریخی قانون میں ترامیم کے جس بل کی منظوری دی ہے، صدر براک اوباما اُس پر اگلے ہفتے دستخط کریں گے۔

یہ بِل جسے ‘فِکسز بِل’ کا نام دیا گیا ہے، حفظانِ صحت میں اصلاحات کی قانون سازی کے عمل کی تکمیل ہے، جو مسٹر اوباما کے داخلی ایجنڈے میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔

اُنھوں نےحفظانِ صحت کے نظام میں اصلاحات کے تاریخی بِل پر منگل کو دستخط کیے تھے، لیکن اُس وقت بھی کانگریس کے سامنے ترامیم کا ایسا پیکیج موجود تھا جسے منظور کیا جانا باقی تھا۔ ایوان میں کچھ ڈیموکریٹک ارکان نے اِن ترامیم کو حفظانِ صحت میں اصلاحات کے اصل بِل کی حمایت کے بدلے منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ری پبلیکن پارٹی کے اقلیتی ارکان نے اِس پیکیج کے منظور ہونے کی راہ میں روڑے اٹکانے کے لیے کثیر تعداد میں ترامیم پیش کرنے کی کوشش کی ، جو ساری کی ساری مسترد کردی گئیں۔

ری پبلیکن پارٹی کے ارکان حفظانِ صحت میں اصلاحات کے قانون کےسخت ٕمخالف ہیں۔ کئینی پیک یونی ورسٹی کے ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر امریکی اِس معاملے پر بٹے ہوئے ہیں۔ جائزے میں حصہ لینے والے آدھے لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ نئے قانون کو نامنظور کرتے ہیں، جب کہ 40فی صد کا کہنا ہے کہ وہ منظور کرتے ہیں۔

اِکٹھے، دونوں بِل تین کروڑایسے امریکیوں کو حفظانِ صحت مہیا کریں گے، جِن کےپاس اِس وقت ہیلتھ انشورنس کی سہولت نہیں ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے ایوانِ نمائندگان نے جمعرات کے روز ‘فکسز’ بِل کی 207کے مقابلے میں 220ووٹ سے منظوری دِی۔ سینیٹ نے گھنٹوں پہلے اِس کی منظوری دی تھی۔ اضافی ترامیم کے ذریعے سٹوڈنٹ لونز اورعمر رسیدہ اشخاص کے لیے حکومت کے حفظانِ صحت کے منصوبے میں تبدیلیاں لائی گئ ہیں۔

حفظانِ صحت پر ووٹ دینے پر کانگریس کے ڈیموکریٹ اورر ی پبلیکن ارکان کودھمکیوں اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوانِ نمائندگان کی سپیکر ، نینسی پلوسی ؛ اور ری پبلیکن پارٹی کے اقلیتی قائد جان بوہنر نے کہا ہے کہ ایسی حرکات کی امریکی سیاست میں کوئی گنجائش نہیں۔

XS
SM
MD
LG