رسائی کے لنکس

ایچ آئی وی کے ایک تہائی مریض بروقت علاج شروع نہیں کرتے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پر کنٹرول کی دواؤں کا استعمال جتنی جلد شروع کیا جائے، اس کا فائدہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے اور اس موذی وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں زیادہ مدد ملتی ہے۔

طبی ماہرین ایک بڑی بین الاقوامی ٹیم کو اپنی تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ تقریباً ایک درجن ملکوں میں ایسے افراد کی ایک بڑی تعداد جن کا ایچ آئی وی پازیٹو ہو تا ہے، اپنا علاج تاخیر سے شروع کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پر کنٹرول کی دواؤں کا استعمال جتنی جلد شروع کیا جائے، اس کا فائدہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے اور اس موذی وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں زیادہ مدد ملتی ہے۔

اقوام متحدہ نے ایچ آئی وی کی وبا کے لیے 90 -90-90 کا ہدف مقرر کیا ہے۔

اس ہدف سے ان کی مراد ہے کہ سن 2020 تک ایچ آئی وی میں مبتلا 90 فی صد مریضوں کو علم ہوگا کہ ان کا مرض کس سطح پر ہے۔ 90 فی صد مریض اس سے بچاؤ کی دوائیں استعمال کر رہے ہوں گے۔ اور دوائیں استعمال کرنے والے 90 فی صد مریضوں میں بیماری کی شدت میں کمی آ رہی ہوگی۔

امریکہ کے امراض پر کنٹرول او ر بچاؤ کے ادارے نے اپنے مطالعاتی جائزے میں جزائر غرب الہند، ایشیا اور افریقی ملکوں میں ایچ آئی وی کی صورت حال کے اعدادو شمار کا تجزیہ کیا۔

مطالعاتی جائزے کے ماہرین کو پتا چلا کہ ایچ آئی وی کے ایک تہائی مریض بیماری کی تشخیص کے بعد اپنا علاج شروع کرنے میں تاخیر کرتے ہیں۔

بیماریوں پر کنٹرول اور بچاؤ کے مرکز میں ملاوی کے لیے کے کنٹری ڈائریکٹر اور ایچ آئی وی کے ایک ماہر اینڈریو اولڈ کا کہنا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ ملکوں میں ضرورت اس چیز کی ہے کہ وہاں ایچ آئی وی کو پھیلنے سے روکنے اور علاج کی سطح بڑھانے کے لیے، ایسے طبی مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے جہاں مرض کے ابتدا میں ہی اس کی تشخیص ہو سکے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ تشخیص ہونے کے بعد فوراً ہی علاج شروع ہو جائے۔

ایچ آئی وی سے بچاؤ کی دوائیوں کے استعمال کا مطلب یہ ہے مرض کی پیچیدگیوں سے بچایا جائے۔

اینڈریو کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کے ایک مطالعاتی جائزے سے معلوم ہوا تھا کہ دواؤں کے استعمال سے جنسی تعلق کے ذریعے ایچ آئی وی پھیلنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ اس وقت تک علاج شروع نہیں کرتے جب تک وہ بہت بیمار نہیں ہو جاتے۔ انہیں یہ علم نہیں ہوتا کہ جلد علاج سے ان کے زندہ رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

اینڈریو کہتے ہیں کہ اچھی خبر یہ ہے کہ سن 2004 اور 2015 کے درمیان 8 ملکوں میں ایچ آئی وی کے مرض کا ابتدائی درجے پر علاج کرنے والوں کی تعداد میں تقریباً 40 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

اس مطالعاتی جائزے میں شامل ٹیم کے ارکان نے 15 برسوں پر محیط تقریباً 7 لاکھ مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔

XS
SM
MD
LG