رسائی کے لنکس

ہانگ کانگ الیکشن: جمہوریت نواز امیدواروں نے 90 فی صد نشستیں جیت لیں


جمہوریت نواز کارکن انتخابات میں کامیابی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 25 نومبر 2019
جمہوریت نواز کارکن انتخابات میں کامیابی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ 25 نومبر 2019

ہانگ کانگ کی جمہوریت نواز فورسز نے اتوار کے روز مقامی انتخابات میں ایک بھرپور کامیابی حاصل کر لی ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حزب اختلاف کے امیدواروں نے مقابلے کی نشستوں میں سے لگ بھگ 90 فی صد جیت لی ہیں۔

اگرچہ بنیادی طور پر یہ علامتی ہے، تاہم یہ ووٹنگ بیجنگ کے لیے ایک حیران کن تنبیہ کی حیثیت رکھتی ہے۔

ہانگ کانگ کے ڈسٹرکٹ کونسل کے انتخابات میں ووٹنگ کے لیے لوگوں کی ایک ریکارڈ تعداد نے حصہ لیا اور ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آنے والے نتائج سے جمہوریت نواز فورسز کی ایک بڑے پیمانے کی جیت ظاہر ہوئی ہے۔

ہانگ کانگ کے شہریوں نے اتوار کے روز ووٹ ڈالنے کے لیے شہر بھر میں لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کیا۔

ایک ووٹرفینکس کا کہنا تھا کہ میں نے لوگوں کی اتنی بڑی تعداد پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ وہاں بہت لوگ تھے۔

ایک اور ووٹر کا کہنا تھا کہ پچھلی مرتبہ، صرف میں یہاں آیا تھا اور فوراً ووٹ ڈالنے چلا گیا تھا لیکن اس بار مجھے لگ بھگ چالیس منٹ انتظار کرنا پڑا۔

یہ اُن بیجنگ نواز فورسز کے لیے ایک بڑا علامتی دھچکا ہے جو ہانگ کانگ کی سیاست پر غالب ہیں۔

ٹرازنشنل چائنا کنسلٹنگ سے منسلک ڈیوڈ زوینگ کا کہنا ہے کہ یہ ایک بھرپور فتح ہے، لوگوں کی توقعات سے کہیں زیادہ، اور میں تو کہوں گا کہ اس سے یہاں ہانگ کانگ میں ایک عظیم جمہوریت کے قیام کے لیے ایک بار پھر ہانگ کانگ کے لوگوں کی پندرہ یا بیس سال کی مستقل جدو جہد کا اظہار ہوتا ہے۔

جمہوریت نواز فورسز کو اس وقت ہانگ کانگ کی ضلعی کونسلوں پر مکمل کنٹرول حاصل ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ کونسلیں اختیارات کا بہت کم استعمال کرتی ہیں۔

ڈیوڈ زوینگ کہتے ہیں کہ لوگوں نے واقعی اپنی رائے کا اظہار کیا ہے اور کچھ اختیار لے لیا ہے لیکن بلا شبہ اسے بیجنگ نظر انداز کر سکتا ہے لیکن لوگوں کے لیے اب واپس جانا درحقیقت مشکل ہو گا۔

چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے پولیٹیکل سائنٹسٹ ما نگوک کہتے ہیں کہ یہ ووٹنگ جمہوریت نواز تحریک کے لیے عوامی حمایت کی ایک واضح علامت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ "میرا خیال ہے اس سے ہانگ کانگ کو بین الاقوامی طور پر کہیں بہتر حمایت ملے گی اور اس سے ہانگ کانگ کی حکومت پر احتجاج کے مطالبات پر رد عمل دینے کے لیے دباؤ میں کہیں زیادہ اضافہ ہو گا۔"

بیجنگ ایک عرصے سے زور دے کر یہ کہتا رہا ہے کہ ہانگ کانگ میں عوام کی ایک بڑی اکثریت مظاہروں کی مخالفت کرتی ہے خاص طور پر جب وہ پر تشدد ہو جاتے ہیں۔ لیکن اتوار کے انتخابات کے بعد اس جواز کو پیش کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG