دنیا جہاں ترقی کر کے جدیدیت کی طرف مائل ہے وہیں معاشرے میں استعمال ہونے والی بہت سی معمولی یا عام چیزوں کی قسمت' بھی بدل گئی ہے۔ حقے کو ہی دیکھ لیجیے۔ جو پہلے ایک عام 'حقہ' ہوا کرتا تھا، وہ آج 'شیشہ' ہوگیا ہے۔ بدلتے وقت کو 'حقے' کے 'شیشے' میں دیکھیں تو اس کے پینے کے انداز، تمباکو کی قسمیں، شکل و صورت، اس کے پینے والے اور قیمت سب کچھ بدل گیا ہے۔ لیکن اس کے نقصانات اور انسانی صحت پر اس کے برے اثرات اب بھی وہی ہیں۔
معمولی 'حقہ' غیر معمولی 'شیشہ' بن گیا

1
جو بچے پہلے باپ دادا کا حقہ بھرا کرتے تھے وہ جوان ہو کر خود بھی شیشہ پینے لگے ہیں۔ لیکن طبی ماہرین اسے نہایت مضرِ صحت قرار دیتے ہیں۔

2
حقہ پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک میں بہت عام ہے۔ حقے سے شیشے تک کے سفر کو گلیمرائز تو بنا دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود اس کے نقصانات اپنی جگہ برقرار ہیں۔

3
پاکستان میں شیشے پر پابندی کے باوجود اس کی فروخت جاری ہے۔ اکثر لوگ لاعلمی کے سبب اسے نقصان دہ بھی نہیں سمجھتے۔

4
تمباکو کا استعمال خواہ وہ حقے کے ذریعے ہی کیوں نہ ہو سانس کی بیماریوں، شوگر، ہائی بلڈ پریشر، پھیپھڑوں اور گلے کے کینسر جیسی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود حقے کو بعض لوگ اس خطے کی صدیوں پرانی اہم روایت قرار دیتے ہوئے اس سے جڑے رہنے پر مصر ہیں۔