دنیا جہاں ترقی کر کے جدیدیت کی طرف مائل ہے وہیں معاشرے میں استعمال ہونے والی بہت سی معمولی یا عام چیزوں کی قسمت' بھی بدل گئی ہے۔ حقے کو ہی دیکھ لیجیے۔ جو پہلے ایک عام 'حقہ' ہوا کرتا تھا، وہ آج 'شیشہ' ہوگیا ہے۔ بدلتے وقت کو 'حقے' کے 'شیشے' میں دیکھیں تو اس کے پینے کے انداز، تمباکو کی قسمیں، شکل و صورت، اس کے پینے والے اور قیمت سب کچھ بدل گیا ہے۔ لیکن اس کے نقصانات اور انسانی صحت پر اس کے برے اثرات اب بھی وہی ہیں۔
معمولی 'حقہ' غیر معمولی 'شیشہ' بن گیا
5
پاکستان کے دیہات خاص کر پنجاب اور سندھ میں حقہ بزرگوں کے استعمال میں رہتا ہے۔ لیکن شہروں میں اسے پینے والوں کی بڑی تعداد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ بڑے شہروں میں باقاعدہ شیشہ کیفے کھل گئے ہیں حالاں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان شیشے کی درآمد اور اس کے استعمال دونوں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔
6
پچھلے دنوں چیئرپرسن اسٹینڈنگ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈی نیشن نے شیشہ پینے پر عائد پابندی کو ہٹانے کا متنازع بیان دیا تھا۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا رہا اور اس پر کڑی تنقید بھی کی گئی۔
7
ماہرین حقے اور شیشے دونوں کے استعمال کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔
8
بعض کیفے اور ہوٹلز میں شیشہ کلب بھی کھلے ہوئے ہیں حالاں کہ تمباکو نوشی پر پابندی کے قانون مجریہ 2002 کے مطابق پاکستان میں عوامی مقامات پر تمباکو اور شیشہ نوشی منع ہے۔ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں شیشے کا استعمال عام ہوتا جا رہا ہے۔