رسائی کے لنکس

ٹیکساس کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد طوفان کی شدت میں کمی


امریکہ میں سمندری طوفان "ہاروی" جمعے کو رات گئے کیٹیگری چار تک کی انتہائی شدت اختیار کرنے کے بعد ٹیکساس کے ساحل سے ٹکرا گیا جس کے بعد اس کی شدت میں بتدریج کمی آرہی ہے۔

لیکن ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ طوفان بدستور "جان لیوا خطرے" کا حامل ہے۔

میامی میں قائم نیشنل ہریکن سینٹر کے مطابق ہاروی طوفان 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کا باعث بھی بنا ہے جنہوں نے ٹیکساس کی ساحلی پٹی پر خاصی تباہی مچائی ہے۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا ہے کہ ہریکن "بڑی تباہی" کا باعث ہوگا اور انھوں نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ سیلابی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔ ان کے بقول انھوں نے وفاق سے علاقے کو آفت زدہ قرار دینے کی درخواست بھی ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو رات گئے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اعلان کیا کہ انھوں نے ٹیکساس کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے جس کے بعد ریاست کو طوفان کے بعد امدادی کارروائیوں میں وفاق کی معاونت بھی حاصل ہو سکے گی۔

نیشنل ہریکن سینٹر کے مطابق ٹیکساس کے ساحلی قصبے کورپس کرسٹی کے ساحلوں سے ٹکرانے والی بلند لہریں ظاہر کرتی ہیں کہ موسمیاتی صورتحال مزید خراب ہو گی۔

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے وفاقی ادارے کے سربراہ بروک لونگ نے جمعے کو متنبہ کیا تھا کہ ٹیکساس کو "انتہائی شدید آفت" کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کرسٹی کورپس میں لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے
کرسٹی کورپس میں لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے

بروک لونگ نے 'سی این این' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ تشویش ان شہریوں سے متعلق ہے جو ساحلی علاقوں کے ساتھ رہتے ہیں اور انھوں نے حکام کی طرف سے علاقوں کو خالی کرنے کے انتباہ کو نظر انداز کر دیا تھا۔

"اگر یہ لوگ ابھی بھی منتقل نہیں ہوتے ان کے لیے وقت بہت ہی کم ہے۔ یہ طوفان انتہائی جانی و مالی نقصان کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے علاقوں میں سیلابی صورتحال کا بھی خطرہ ہے۔"

عام طور پر ہریکن کی شدت میں شہری علاقوں سے ٹکرانے کے بعد کمی آنا شروع ہوتی ہے لیکن ماہرین کہنا ہے کہ ہاروی قدرے مختلف طرز کا ظاہر ہو رہا ہے جو واپس سمندر کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG